Quran with Hindustani translation - Surah Al-Baqarah ayat 273 - البَقَرَة - Page - Juz 3
﴿لِلۡفُقَرَآءِ ٱلَّذِينَ أُحۡصِرُواْ فِي سَبِيلِ ٱللَّهِ لَا يَسۡتَطِيعُونَ ضَرۡبٗا فِي ٱلۡأَرۡضِ يَحۡسَبُهُمُ ٱلۡجَاهِلُ أَغۡنِيَآءَ مِنَ ٱلتَّعَفُّفِ تَعۡرِفُهُم بِسِيمَٰهُمۡ لَا يَسۡـَٔلُونَ ٱلنَّاسَ إِلۡحَافٗاۗ وَمَا تُنفِقُواْ مِنۡ خَيۡرٖ فَإِنَّ ٱللَّهَ بِهِۦ عَلِيمٌ ﴾
[البَقَرَة: 273]
﴿للفقراء الذين أحصروا في سبيل الله لا يستطيعون ضربا في الأرض يحسبهم﴾ [البَقَرَة: 273]
Muhammad Junagarhi Sadqaat kay mustahiq sirf woh ghurba hain jo Allah ki raah mein rok diye gaye hain jo mulk mein chal phir nahi saktay nadan log inn ki bey sawali ki waja say enhen maal daar khayal kertay hain app inn kay chehray dekh ker qayafa say enhen pehchan len gay woh logon say chimat ker sawal nahi kertay tum jo kuch maal kharach kero to Allah Taalaa uss ka janney wala hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim sadqaath ke mustaheq sirf wo ghurba hai jo Allah ki raah mein rok diye gaye, jo mulk mein chal phir nahi sakte, nadaan log unki be-sawaali ki wajeh se unhe maaldaar qayaal karte hai, aap un ke chehre dekh kar qayaafa77 se unhe pehchaan lenge, wo logo se chimat kar sawaal nahi karte, tum jo kuch maal qarch karo to Allah ta’ala us ka jaanne waala hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari (خیرات) ان فقیروں کے لیے ہے جو روکے گئے ہیں اللہ کی راہ میں نہیں فرصت ملتی انھیں (روزی کمانے کے لیے ) چلنے پھرنے کی زمین میں خیال کرتا ہے انھیں ناواقف (کہ یہ) مالدار (ہیں) بوجہ ان کے سوال نہ کرنے کے (اے حبیب (صلی اللہ علیہ وسلم) ) آپ پہچانتے ہیں انھیں ان کی صورت سے یہ نہیں مانگا کرتے لوگوں سے لپٹ کر اور جو کچھ تم خرچ کروگے (اپنے ) مال سے پس یقیناً اللہ تعالیٰ اسے خوب جاننے والا ہے۔ |
Muhammad Tahir Ul Qadri (خیرات) ان فقراءکا حق ہے جو اللہ کی راہ میں (کسبِ معاش سے) روک دیئے گئے ہیں وہ (امورِ دین میں ہمہ وقت مشغول رہنے کے باعث) زمین میں چل پھر بھی نہیں سکتے ان کے (زُھداً) طمع سے باز رہنے کے باعث نادان (جو ان کے حال سے بے خبر ہے) انہیں مالدار سمجھے ہوئے ہے، تم انہیں ان کی صورت سے پہچان لو گے، وہ لوگوں سے بالکل سوال ہی نہیں کرتے کہ کہیں (مخلوق کے سامنے) گڑگڑانا نہ پڑے، اور تم جو مال بھی خرچ کرو تو بیشک اللہ اسے خوب جانتا ہے |
Muhammad Taqi Usmani (مالی امداد کے بطور خاص) مستحق وہ فقرا ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اللہ کی راہ میں اس طرح مقید کر رکھا ہے کہ وہ (معاش کی تلاش کے لیے) زمین میں چل پھر نہیں سکتے۔ چونکہ وہ اتنے پاک دامن ہیں کہ کسی سے سوال نہیں کرتے، اس لیے ناواقف آدمی انہیں مال دار سمجھتا ہے، تم ان کے چہرے کی علامتوں سے ان (کی اندرونی حالت) کو پہچان سکتے ہو (مگر) وہ لوگوں سے لگ لپٹ کر سوال نہیں کرتے۔ اور تم جو مال بھی خرچ کرتے ہو اللہ اسے خوب جانتا ہے۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi یہ صدقہ ان فقرائ کے لئے ہے جو راسِ خدا میں گرفتار ہوگئے ہیں اور کسی طرف جانے کے قابل بھی نہیں ہیں ناواقف افراد انہیں ان کی حیا و عفت کی بنا پر مالدار سمجھتے ہیں حالانکہ تم آثار سے ان کی غربت کا اندازہ کرسکتے ہو اگرچہ یہ لوگوں سے چمٹ کر سوال نہیں کرتے ہیںاور تم لوگ جو کچھ بھی انفاق کرو گے خدا اسے خوب جانتا ہے |