Quran with Hindustani translation - Surah Al-Baqarah ayat 265 - البَقَرَة - Page - Juz 3
﴿وَمَثَلُ ٱلَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمۡوَٰلَهُمُ ٱبۡتِغَآءَ مَرۡضَاتِ ٱللَّهِ وَتَثۡبِيتٗا مِّنۡ أَنفُسِهِمۡ كَمَثَلِ جَنَّةِۭ بِرَبۡوَةٍ أَصَابَهَا وَابِلٞ فَـَٔاتَتۡ أُكُلَهَا ضِعۡفَيۡنِ فَإِن لَّمۡ يُصِبۡهَا وَابِلٞ فَطَلّٞۗ وَٱللَّهُ بِمَا تَعۡمَلُونَ بَصِيرٌ ﴾
[البَقَرَة: 265]
﴿ومثل الذين ينفقون أموالهم ابتغاء مرضات الله وتثبيتا من أنفسهم كمثل جنة﴾ [البَقَرَة: 265]
Muhammad Junagarhi Unn logon ki misal jo apna maal Allah Taalaa ki raza mandi ki talab mein dil ki khushi aur yaqeen kay sath kharach kertay hain uss baagh jaisi hai jo oonchi zamin per ho aur zor daar barish uss per barsay aur woh apna phal dugna laway aur agar uss per barish na bhi barsay o phuwar hi kafi hai aur Allah tumharay kaam dekh raha hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim un logo ki misaal jo apna maal Allah ta’ala ki razaa mandi ki talab mein dil ki khushi aur yaqeen ke saath qarch karte hai, us baagh jaisi hai jo oonchi zameen par ho aur zoor daar baarish us par barse aur wo apna phal dogna la de, aur agar us par baarish na bhi barse to phuwar hee kaafi hai aur Allah tumhaare kaam dekh raha hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari اور مثال ان لوگوں کی جو خرچ کرتے ہیں اپنے مال اللہ کی خوشنودیاں حاصل کرنے کے لیے اور اس لیے تاکہ پختہ ہوجائیں ان کے دل ان کی مثال اس باغ جیسی ہے جو ایک بلند زمین پر ہو برسا ہو اس پر زور کا مینہ تو لایا ہو وہ باغ دوگنا پھل اور اگر نہ برسے اس بارش تو شبنم ہی کافی ہو جائے اور اللہ تعالیٰ جو تم کررہے ہو سب دیکھ رہا ہے۔ |
Muhammad Tahir Ul Qadri اور جو لوگ اپنے مال اللہ کی رضا حاصل کرنے اور اپنے آپ کو (ایمان و اطاعت پر) مضبوط کرنے کے لئے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایک ایسے باغ کی سی ہے جو اونچی سطح پر ہو اس پر زوردار بارش ہو تو وہ دوگنا پھل لائے، اور اگر اسے زوردار بارش نہ ملے تو (اسے) شبنم (یا ہلکی سی پھوار) بھی کافی ہو، اور اللہ تمہارے اعمال کو خوب دیکھنے والا ہے |
Muhammad Taqi Usmani اور جو لوگ اپنے مال اللہ کی خوشنودی طلب کرنے کے لیے اور اپنے آپ میں پختگی پیدا کرنے کے لیے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک باغ کسی ٹیلے پر واقع ہو، اس پر زور کی بارش برسے تو وہ دگنا پھل لے کر آئے۔ اور اگر اس پر زور کی بارش نہ بھی برسے تو ہلکی پھوار بھی اس کے لیے کافی ہے، اور تم جو عمل بھی کرتے ہو اللہ اسے خوب اچھی طرح دیکھتا ہے۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اور جو لوگ اپنے اموال کو رضائے خدا کی طلب اور اپنے نفس کے استحکام کی غرض سے خرچ کرتے ہیں ان کے مال کی مثال اس باغ کی ہے جو کسی بلندی پر ہو اور تیز بارش آکر اس کی فصل دوگنا بنا دے اور اگر تیز بارش نہ آئے تو معمولی بارش ہی کافی ہوجائے اور اللہ تمہارے اعمال کی نیتوں سے خوب باخبر ہے |