Quran with Hindustani translation - Surah Al-Ahzab ayat 37 - الأحزَاب - Page - Juz 22
﴿وَإِذۡ تَقُولُ لِلَّذِيٓ أَنۡعَمَ ٱللَّهُ عَلَيۡهِ وَأَنۡعَمۡتَ عَلَيۡهِ أَمۡسِكۡ عَلَيۡكَ زَوۡجَكَ وَٱتَّقِ ٱللَّهَ وَتُخۡفِي فِي نَفۡسِكَ مَا ٱللَّهُ مُبۡدِيهِ وَتَخۡشَى ٱلنَّاسَ وَٱللَّهُ أَحَقُّ أَن تَخۡشَىٰهُۖ فَلَمَّا قَضَىٰ زَيۡدٞ مِّنۡهَا وَطَرٗا زَوَّجۡنَٰكَهَا لِكَيۡ لَا يَكُونَ عَلَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ حَرَجٞ فِيٓ أَزۡوَٰجِ أَدۡعِيَآئِهِمۡ إِذَا قَضَوۡاْ مِنۡهُنَّ وَطَرٗاۚ وَكَانَ أَمۡرُ ٱللَّهِ مَفۡعُولٗا ﴾
[الأحزَاب: 37]
﴿وإذ تقول للذي أنعم الله عليه وأنعمت عليه أمسك عليك زوجك واتق﴾ [الأحزَاب: 37]
Muhammad Junagarhi (yaad rakho) jab kay tu uss shaks say keh raha tha jiss per Allah ney bhi inam kiya aur tu ney bhi kay tu apni biwi ko apnay pass rakh aur Allah say darr aur tu apnay dil mein woh baat chupaye huyey tha jissay Allah zahir kerney wala tha aur tu logo say khof khata tha halankay Allah Taalaa iss ka ziyada haq daar tha kay tu uss say daray pus jab kay zaid ney uss aurat say apni gharaz poori kerli hum ney ussay teray nikkah mein dey diya takay musalmano per apnay ley palakon ki biwiyon kay baray mein kissi tarah ki tangi na rahey jab kay woh apni gharaz unn say poori na ker len Allah ka (yeh) hukum to hoker hi rehney wala hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim (yaad karo) jab ke tu us shaqs se keh raha tha jis par Allah ne bhi in’aam kiya aur tu ne bhi, ke tu apni biwi ko apne paas rakh aur Allah se dar aur tu apne dil mein wo baath chupaaye hoye tha, jise Allah zaaher karne waala tha aur tu logo se khauf khaata tha, halaan ke Allah ta’ala us ka zyaada haqdaar tha, ke tu us se dare, pas jab ke zaidh ne us aurath se apni gharz puri karli, hum ne ose tere nikaah mein de diya, ta ke musalmaano par apne liye paalko ki biwiyo ke baare kisi tarah ki tangi na rahe, jab ke wo apni gharz un se puri karle, Allah ka ye hukm to ho kar hee rehne waala tha |
Muhammad Karam Shah Al Azhari اور یاد کیجیے جب آپ نے فرمایا اس شخص کو جس پر اللہ نے بھی احسان فرمایا اور آپ نے بھی احسان فرمایا اپنی بی بی کو اپنی زوجیت میں رہنے دے اور اللہ سے ڈر اور آپ مخفی رکھے ہوئے تھے اپنے جی میں وہ بات جسے اللہ ظاہر فرمانے والا تھا اور آپ کو اندیشہ تھا لوگوں (کے طعن و تشنیع) کا حالانکہ اللہ تعالیٰ زیادہ حقدار ہے کہ آپ اس سے ڈریں پھر جب پوری کر لی زید نے اسے طلاق دینے کی خواہش، تو ہم نے اس کا آپ سے نکاح کر دیا تاکہ (اس عملی سنت کے بعد) ایمان والوں پر کوئی حرج نہ ہو اپنے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے بارے میں جب وہ انہیں طلاق دینے کا پورا ارادہ کر لیں اور اللہ کا حکم تو ہر حال میں ہو کر رہتا ہے |
Muhammad Tahir Ul Qadri اور (اے حبیب!) یاد کیجئے جب آپ نے اس شخص سے فرمایا جس پر اللہ نے انعام فرمایا تھا اور اس پر آپ نے (بھی) اِنعام فرمایا تھا کہ تُو اپنی بیوی (زینب) کو اپنی زوجیت میں روکے رکھ اور اللہ سے ڈر، اور آپ اپنے دل میں وہ بات٭ پوشیدہ رکھ رہے تھے جِسے اللہ ظاہر فرمانے والا تھا اور آپ (دل میں حیاءً) لوگوں (کی طعنہ زنی) کا خوف رکھتے تھے۔ (اے حبیب! لوگوں کو خاطر میں لانے کی کوئی ضرورت نہ تھی) اور فقط اللہ ہی زیادہ حق دار ہے کہ آپ اس کا خوف رکھیں (اور وہ آپ سے بڑھ کر کس میں ہے؟)، پھر جب (آپ کے متبنٰی) زید نے اسے طلاق دینے کی غرض پوری کرلی، تو ہم نے اس سے آپ کا نکاح کر دیا تاکہ مومنوں پر ان کے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں (کے ساتھ نکاح) کے بارے میں کوئی حَرج نہ رہے جبکہ (طلاق دے کر) وہ ان سے بے غَرض ہو گئے ہوں، اور اللہ کا حکم تو پورا کیا جانے والا ہی تھاo٭: (کہ زینب کی تمہارے ساتھ مصالحت نہ ہو سکے گی اور منشاء ایزدی کے تحت وہ طلاق کے بعد اَزواجِ مطہرات میں داخل ہوں گی۔) |
Muhammad Taqi Usmani اور (اے پیغمبر !) یاد کرو جب تم اس شخص سے جس پر اللہ نے بھی احسان کیا تھا اور تم نے بھی احسان کیا تھا یہ کہہ رہے تھے کہ : اپنی بیوی کو اپنے نکاح میں رہنے دو ، اور اللہ سے ڈرو، اور تم اپنے دل میں وہ بات چھپائے ہوئے تھے جسے اللہ کھول دینے والا تھا اور تم لوگوں سے ڈرتے تھے، حالانکہ اللہ اس بات کا زیادہ حق دار ہے کہ تم اس سے ڈرو۔ پھر جب زید نے اپنی بیوی سے تعلق ختم کرلیا تو ہم نے اس سے تمہارا نکاح کرادیا، تاکہ مسلمانوں کے لیے اپنے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں (سے نکاح کرنے) میں اس وقت کوئی تنگی نہ رہے جب انہوں نے اپنی بیویوں سے تعلق ختم کرلیا ہو۔ اور اللہ نے جو حکم دیا تھا اس پر عمل تو ہو کر رہنا ہی تھا۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اور اس وقت کو یاد کرو جب تم اس شخص سے جس پر خدا نے بھی نعمت نازل کی اور تم نے بھی احسان کیا یہ کہہ رہے تھے کہ اپنی زوجہ کو روک کر رکھو اوراللہ سے ڈرو اور تم اپنے دل میں اس بات کو چھپائے ہوئے تھے جسے خدا ظاہر کرنے والا تھا اور تمہیں لوگوں کے طعنوں کا خوف تھا حالانکہ خدا زیادہ حقدار ہے کہ اس سے ڈرا جائے اس کے بعد جب زید نے اپنی حاجت پوری کرلی تو ہم نے اس عورت کا عقد تم سے کردیا تاکہ مومنین کے لئے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں سے عقد کرنے میں کوئی حرج نہ رہے جب وہ لوگ اپنی ضرورت پوری کرچکیں اوراللہ کا حکم بہرحال نافذ ہوکر رہتا ہے |