Quran with Urdu translation - Surah Al-Anbiya’ ayat 44 - الأنبيَاء - Page - Juz 17
﴿بَلۡ مَتَّعۡنَا هَٰٓؤُلَآءِ وَءَابَآءَهُمۡ حَتَّىٰ طَالَ عَلَيۡهِمُ ٱلۡعُمُرُۗ أَفَلَا يَرَوۡنَ أَنَّا نَأۡتِي ٱلۡأَرۡضَ نَنقُصُهَا مِنۡ أَطۡرَافِهَآۚ أَفَهُمُ ٱلۡغَٰلِبُونَ ﴾
[الأنبيَاء: 44]
﴿بل متعنا هؤلاء وآباءهم حتى طال عليهم العمر أفلا يرون أنا نأتي﴾ [الأنبيَاء: 44]
Abul Ala Maududi Asal baat yeh hai ke in logon ko aur inke aabaa o ajdaad (fore-fathers) ko hum zindagi ka sar o saamaan diye chale gaye yahan tak ke inko din lag gaye (until the period grew too long for them). Magar kya inhein nazar nahin aata ke hum zameen ko mukhtalif simton se ghataye chale aa rahey hain (shrinking its boundaries)? Phir kya yeh gaalib aa jayenge |
Ahmed Ali بلکہ ہم نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو خوب سامان دیا یہاں تک کہ ان پر ایک عرصہ دراز گزر گیا کیا وہ یہ نہیں دیکھتے کہ بے شک ہم زمین کو ہر طرف سے گھٹاتے چلے جاتے ہیں سو کیا یہ لوگ غالب آنے والے ہیں |
Fateh Muhammad Jalandhry بلکہ ہم ان لوگوں کو اور ان کے باپ دادا کو متمتع کرتے رہے یہاں تک کہ (اسی حالت میں) ان کی عمریں بسر ہوگئیں۔ کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں۔ تو کیا یہ لوگ غلبہ پانے والے ہیں؟ |
Mahmood Ul Hassan کوئی نہیں پر ہم نے عیش دیا اُنکو اور اُنکے باپ دادوں کو یہاں تک کہ بڑھ گئ اُن پر زندگی [۵۱] پھر کیا نہیں دیکھتے کہ ہم چلے آتے ہیں زمین کو گھٹاتے اُسکے کناروں سے اب کیا وہ جیتنے والےہیں [۵۲] |
Muhammad Hussain Najafi بلکہ ہم نے انہیں اور ان کے آباء و اجداد کو (زندگی کا) سر و سامان دیا یہاں تک کہ ان کی لمبی لمبی عمریں گزر گئیں (عرصہ دراز گزر گیا) کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے اطراف سے برابر گھٹاتے چلے آرہے ہیں تو کیا وہ غالب آسکتے ہیں؟ |