Quran with Hindustani translation - Surah An-Nur ayat 35 - النور - Page - Juz 18
﴿۞ ٱللَّهُ نُورُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۚ مَثَلُ نُورِهِۦ كَمِشۡكَوٰةٖ فِيهَا مِصۡبَاحٌۖ ٱلۡمِصۡبَاحُ فِي زُجَاجَةٍۖ ٱلزُّجَاجَةُ كَأَنَّهَا كَوۡكَبٞ دُرِّيّٞ يُوقَدُ مِن شَجَرَةٖ مُّبَٰرَكَةٖ زَيۡتُونَةٖ لَّا شَرۡقِيَّةٖ وَلَا غَرۡبِيَّةٖ يَكَادُ زَيۡتُهَا يُضِيٓءُ وَلَوۡ لَمۡ تَمۡسَسۡهُ نَارٞۚ نُّورٌ عَلَىٰ نُورٖۚ يَهۡدِي ٱللَّهُ لِنُورِهِۦ مَن يَشَآءُۚ وَيَضۡرِبُ ٱللَّهُ ٱلۡأَمۡثَٰلَ لِلنَّاسِۗ وَٱللَّهُ بِكُلِّ شَيۡءٍ عَلِيمٞ ﴾
[النور: 35]
﴿الله نور السموات والأرض مثل نوره كمشكاة فيها مصباح المصباح في زجاجة﴾ [النور: 35]
Muhammad Junagarhi Allah noor hai aasmanon ka aur zamin ka uss kay noor ki misal misil aik taaq kay hai jiss mein chiragh ho aur chiragh seeshay ki qandeel mein ho aur seesha misil chamaktay huye roshan sitaray kay ho woh chiragh aik ba-barkat darakht zaitoon kay tel say jalaya jata ho jo darakht na mashriqi hai na maghribi khud woh tel qareeb hai kay aap hi roshni denay lagay agarcheh ussay aag na bhi chuye noor per noor hai Allah Taalaa apnay noor ki taraf rehnumaee kerta hai jissay chahaye logon (kay samjhaney) ko yeh misalen Allah Taalaa biyan farma raha hai aur Allah Taalaa her cheez kay haal say bakhoobi waqif hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim Allah noor hai asmaano ka aur zameen ka, us ke noor ki misaal misl ek taaq ke hai jis mein chiraagh ho aur chiraagh sheeshe ki qandil mein ho aur sheesha misl chamakte hoye roushan sitaare ke ho, wo chiraagh ek ba barkath daraqth zaitoon ke tel se jalaya jata ho, jo daraqth na mashriqi hai na maghribi, khud wo tel qareeb hai ke aap hee roushni dene lage, agar che ose aag na bhi chuye, noor par noor hai, Allah ta’ala apne noor ki taraf rehnumaayi karta hai jise chaahe logo (ke samjhaane) ko ye misaale Allah ta’ala bayaan farma raha hai aur Allah ta’ala har cheez ke haal se ba qoobi waaqif hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari اللہ نور ہے آسمانوں اور زمین کا اس کے نور کی مثال ایسی ہے جیسے ایک طاق ہو اس میں چراغ ہو وہ چراغ شیشہ کے ( ایک فانوس) میں ہو ۔ وہ فانوس گویا ایک ستارہ ہے جو موتی کی طرح چمک رہا ہے جو روشن کیا گیا ہے برکت والے زیتون کے درخت سے جو نہ شرقی ہے نہ غربی ہے ۔ قریب ہے اس کا تیل روشن ہو جائے اگرچہ اسے آگ نہ چھوئے ۔ (یہ) نور ہی نور ہے پہنچا دیتا ہے اللہ تعالیٰ اپنے نور کی طرف جس کو چاہتا ہے اور بیان فرماتا ہے اللہ تعالیٰ طرح طرح کی مثالیں لوگوں (کی ہدایت) کے لیے اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے |
Muhammad Tahir Ul Qadri اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ اس کے نور کی مثال (جو نورِ محمدی کی شکل میں دنیا میں روشن ہے) اُس طاق (نما سینۂ اَقدس) جیسی ہے جس میں چراغِ (نبوت روشن) ہے؛ (وہ) چراغ (قلبِ محمدی کے) فانوس میں رکھا ہے۔ (یہ) فانوس (نورِ الٰہی کے پَرتو سے اس قدر منور ہے) گویا ایک درخشندہ ستارہ ہے (یہ چراغِ نبوت) جو زیتون کے مبارک درخت سے (یعنی عالم قدس کے بابرکت رابطہ وحی سے یا انبیاء و رُسل ہی کے مبارک شجرۂ نبوت سے) روشن ہوا ہے نہ (فقط) شرقی ہے اور نہ غربی (بلکہ اپنے فیضِ نور کی وسعت میں عالم گیر ہے)۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس کا تیل (خود ہی) چمک رہا ہے اگرچہ ابھی اسے (وحیِ ربّانی اور معجزاتِ آسمانی کی) آگ نے چھوا بھی نہیں۔ (وہ) نور کے اوپر نور ہے (یعنی نورِ وجود پر نورِ نبوت گویا وہ ذات دوہرے نور کا پیکر ہے)۔ اللہ جسے چاہتا ہے اپنے نور (کی معرفت) تک پہنچا دیتا ہے، اور اللہ لوگوں (کی ہدایت) کے لیے مثالیں بیان فرماتا ہے، اور اللہ ہر چیز سے خوب آگاہ ہے٭o٭ یہ حضرت عبد ﷲ بن عباس اور عبد ﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ کے علاوہ تابعین میں سے کعب الاحبار، سعید بن جبیر، ابو العالیہ اور الضحاک بن مزاحم کا بیان کردہ معنی ہے؛ جسے امام عبد بن حمید، ابن جریر الطبری، ابن المنذر، ابن ابی حاتم الرازی، ابو منصور الماتریدی، الطبرانی، ابو اللیث السمرقندی، السلمی، ابو اسحاق الثعلبی، مکی بن ابی طالب المقری، البغوی، القاضی عیاض، ابن عطیہ، ابن الجوزی، فخر الدین الرازی، القرطبی، ابن حیان، ابن القیم، ابو حفص الحنبلی، السیوطی، القسطلانی، الآلوسی اور دیگر بہت سے مفسرین نے بیان کیا ہے |
Muhammad Taqi Usmani اللہ تمام آسمانوں اور زمین کا نور ہے اس کے نور کی مثال کچھ یوں ہے جیسے ایک طاق ہو جس میں چراغ رکھا ہو چراغ ایک شیشے میں ہو، شیشہ ایسا ہو جیسے ایک ستارا، موتی کی طرح چمکتا ہوا، وہ چراغ ایسے برکت والے درخت یعنی زیتون سے روشن کیا جائے جو نہ (صرف) مشرقی ہو نہ (صرف) مغربی ایسا لگتا ہو کہ اس کا تیل خود ہی روشنی دیدے گا۔ چاہے اسے آگ بھی نہ لگے، نور بالائے نور، اللہ اپنے نور تک جسے چاہتا ہے، پہنچا دیتا ہے، اور اللہ لوگوں کے فائدے کے لیے تمثیلیں بیان کرتا ہے، اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اللرُ آسمانوں اور زمین کا نور ہے .اس کے نور کی مثال اس طاق کی ہے جس میں چراغ ہو اور چراغ شیشہ کی قندیل میں ہو اور قندیل ایک جگمگاتے ستارے کے مانند ہو جو زیتون کے بابرکت درخت سے روشن کیا جائے جو نہ مشرق والا ہو نہ مغرب والا اور قریب ہے کہ اس کا روغن بھڑک اٹھے چاہے اسے آگ مس بھی نہ کرے یہ نور بالائے نور ہے اور اللہ اپنے نور کے لئے جسے چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اور اسی طرح مثالیں بیان کرتا ہے اور وہ ہر شے کا جاننے والا ہے |