Quran with Hindustani translation - Surah Luqman ayat 32 - لُقمَان - Page - Juz 21
﴿وَإِذَا غَشِيَهُم مَّوۡجٞ كَٱلظُّلَلِ دَعَوُاْ ٱللَّهَ مُخۡلِصِينَ لَهُ ٱلدِّينَ فَلَمَّا نَجَّىٰهُمۡ إِلَى ٱلۡبَرِّ فَمِنۡهُم مُّقۡتَصِدٞۚ وَمَا يَجۡحَدُ بِـَٔايَٰتِنَآ إِلَّا كُلُّ خَتَّارٖ كَفُورٖ ﴾
[لُقمَان: 32]
﴿وإذا غشيهم موج كالظلل دعوا الله مخلصين له الدين فلما نجاهم إلى﴾ [لُقمَان: 32]
Muhammad Junagarhi Aur jab unn per mojen saeebanon ki tarah chah jati hain to woh (nihayat) khuloos kay sath aeytiqaad kerkay Allah Taalaa hi ko pukartay hain. Phir jab woh (bari taalaa) unhen nijat dey ker khushki ki taraf phonchata hai to kuch inn mein say aeytidaal per rehtay hain aur humari aayaton ka inkar sirf wohi kertay hain jo bad-ehad aur na shukray hon |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim aur jab un par mauje saayebaano ki tarah cha jaati hai to wo (nihaayath) quloos ke saath eteqaadh kar ke Allah ta’ala hee ko pukaarte hai, phir jab wo baari ta’ala unhe najaath de kar khushki ki taraf pahonchata hai, to kuch un mein se etedaal par rehte hai aur hamaari aayato ka inkaar sirf wahi karte hai jo badh ehadh aur na shukre ho |
Muhammad Karam Shah Al Azhari اور جب ڈھانپ لیتی ہیں انہیں پہاڑوں جیسی موجیں اس وقت پکارتے ہیں اللہ تعالیٰ کو خالص کرتے ہوئے اس کے لیے اپنے عقیدہ کو پھر جب بچا لاتا ہے انہیں ساحل تک تو ان میں سے (چند ہی) حق پر رہتے ہیں۔ اور نہیں انکار کرتا ہماری آیتوں کا مگر ہر وہ شخص جو غدّار (اور) ناشکر ا ہے |
Muhammad Tahir Ul Qadri اور جب سمندر کی موج (پہاڑوں، بادلوں یا) سائبانوں کی طرح ان پر چھا جاتی ہے تو وہ (کفّار و مشرکین) اللہ کو اسی کے لئے اطاعت کو خالص رکھتے ہوئے پکارنے لگتے ہیں، پھر جب وہ انہیں بچا کر خشکی کی طرف لے جاتا ہے تو ان میں سے چند ہی اعتدال کی راہ (یعنی راہِ ہدایت) پر چلنے والے ہوتے ہیں، ہماری آیتوں کا کوئی انکار نہیں کرتا سوائے ہر بڑے عہد شکن اور بڑے ناشکرگزار کے |
Muhammad Taqi Usmani اور جب موجیں سائبانوں کی طرح ان پر چڑھ آتی ہیں تو وہ اللہ کو اس طرح پکارتے ہیں کہ اس وقت ان کا اعتقاد خالص اسی پر ہوتا ہے۔ پھر جب وہ ان کو بچا کر خشکی پر لے آتا ہے تو ان میں سے کچھ ہیں جو راہ راست پر رہتے ہیں (باقی پھر شرک کرنے لگتے ہیں) اور ہماری آیتوں کا انکار وہی شخص کرتا ہے جو پکا بدعہد، پرلے درجے کا ناشکر ہو۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اور جب سائبانوں کی طرح کوئی موج انہیں ڈھانکنے لگتی ہے تو دین کے پورے اخلاص کے ساتھ خدا کو آواز دیتے ہیں اور جب وہ نجات دے کر خشکی تک پہنچا دیتا ہے تو اس میں سے کچھ ہی اعتدال پر رہ جاتے ہیں اور ہماری آیات کا انکار غدار اور ناشکرے افراد کے علاوہ کوئی نہیں کرتا ہے |