Quran with Hindustani translation - Surah Al-Ahzab ayat 51 - الأحزَاب - Page - Juz 22
﴿۞ تُرۡجِي مَن تَشَآءُ مِنۡهُنَّ وَتُـٔۡوِيٓ إِلَيۡكَ مَن تَشَآءُۖ وَمَنِ ٱبۡتَغَيۡتَ مِمَّنۡ عَزَلۡتَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيۡكَۚ ذَٰلِكَ أَدۡنَىٰٓ أَن تَقَرَّ أَعۡيُنُهُنَّ وَلَا يَحۡزَنَّ وَيَرۡضَيۡنَ بِمَآ ءَاتَيۡتَهُنَّ كُلُّهُنَّۚ وَٱللَّهُ يَعۡلَمُ مَا فِي قُلُوبِكُمۡۚ وَكَانَ ٱللَّهُ عَلِيمًا حَلِيمٗا ﴾
[الأحزَاب: 51]
﴿ترجي من تشاء منهن وتؤوي إليك من تشاء ومن ابتغيت ممن عزلت﴾ [الأحزَاب: 51]
Muhammad Junagarhi Inn mein say jissay tu chahaye door rakh day aur jissay chahaye apnay pass rakh ley aur agar tu unn mein say bhi kissi ko apnay pass bula ley jinhen tu ney alag ker rakha tha to tujh per koi gunah nahi iss mein iss baat ki ziyada tawakka hai kay inn aurton ki aankhen thandi rahen aur woh ranjeedah na hon aur jo kuch bhi tu enhen dey dey iss per sab ki sab razi rahen tumahray dilon mein jo kuch hai ussay Allah (khoob) janta hai. Allah Taalaa bara hi ilm aur hilm wala hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim un mein se jise tu chaahe door rakh de aur jise chaahe apne paas rakh le aur agar tu un mein se bhi kisi ko apne paas bulaale, jinhe tu ne alag kar rakha tha, to tujh par koyi gunaah nahi, us mein is baath ki zyaada tawaqqo hai ke, un aurto ki aankhe thandi rahe aur wo ranjida na ho, aur jo kuch bhi tu unhe de de, us par sab ki sab raazi rahe, tumhaare dilo mein jo kuch hai, ose Allah (qoob) jaanta hai, Allah ta’ala bada hee ilm aur hilm waala hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari (آپکو اختیار ہے) دُور کر دیں جس کو چاہیں اپنی ازواج سے اور اپنے پاس رکھیں جس کو آپ چاہیں ۔ اور اگر آپ (دوبارہ) طلب کریں جن کو آپ نے علحیدہ کر دیا تھا تب بھی آپ پر کوئی مضائقہ نہیں ۔ اس (رخصت) سے پوری توقع ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہونگی اور وہ آزردہ خاطر نہ ہوں گی اور سب کی سب خوش رہیں گی جو کچھ آپ انہیں عطا فرمائینگے اور (اے لوگو!) اللہ تعالیٰ جانتا ہے جو تمھارے دلوں میں ہے اور اللہ تعالیٰ سب کچھ جاننے والا بڑا بردبار ہے |
Muhammad Tahir Ul Qadri (اے حبیب! آپ کو اختیار ہے) ان میں سے جِس (زوجہ) کو چاہیں (باری میں) مؤخّر رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس (پہلے) جگہ دیں، اور جن سے آپ نے (عارضی) کنارہ کشی اختیار فرما رکھی تھی آپ انہیں (اپنی قربت کے لئے) طلب فرما لیں تو آپ پر کچھ مضائقہ نہیں، یہ اس کے قریب تر ہے کہ ان کی آنکھیں (آپ کے دیدار سے) ٹھنڈی ہوں گی اور وہ غمگین نہیں رہیں گی اور وہ سب اس سے راضی رہیں گی جو کچھ آپ نے انہیں عطا فرما دیا ہے، اور اللہ جانتا ہے جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے، اور اللہ خوب جاننے والا بڑا حِلم والا ہے |
Muhammad Taqi Usmani ان بیویوں میں سے تم جس کی باری چاہو ملتوی کردو، اور جس کو چاہو، اپنے پاس رکھو، اور جن کو تم نے الگ کردیا ہو ان میں سے اگر کسی کو واپس بلانا چاہو تو اس میں بھی تمہارے لیے کوئی گناہ نہیں ہے۔ اس طریقے میں اس بات کی زیادہ توقع ہے کہ ان سب کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں گی، اور انہیں رنج نہیں ہوگا اور تم انہیں جو کچھ دے دو گے اس پر وہ سب کی سب راضی رہیں گی۔ اور اللہ ان سب باتوں کو جانتا ہے جو تمہارے دلوں میں ہیں اور اللہ علم اور حلم کا مالک ہے۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi ان میں سے جس کو آپ چاہیں الگ کرلیں اور جس کو چاہیں اپنی پناہ میں رکھیں اور جن کو الگ کردیا ہے ان میں سے بھی کسی کو چاہیں تو کوئی حرج نہیں ہے - یہ سب اس لئے ہے تاکہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں اور یہ رنجیدہ نہ ہوں اور جو کچھ آپ نے دیدیا ہے اس سے خوش رہیں اوراللہ تمہارے دلوں کا حال خوب جانتا ہے اور وہ ہر شے کا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے |