Quran with Hindustani translation - Surah Ash-Shura ayat 48 - الشُّوري - Page - Juz 25
﴿فَإِنۡ أَعۡرَضُواْ فَمَآ أَرۡسَلۡنَٰكَ عَلَيۡهِمۡ حَفِيظًاۖ إِنۡ عَلَيۡكَ إِلَّا ٱلۡبَلَٰغُۗ وَإِنَّآ إِذَآ أَذَقۡنَا ٱلۡإِنسَٰنَ مِنَّا رَحۡمَةٗ فَرِحَ بِهَاۖ وَإِن تُصِبۡهُمۡ سَيِّئَةُۢ بِمَا قَدَّمَتۡ أَيۡدِيهِمۡ فَإِنَّ ٱلۡإِنسَٰنَ كَفُورٞ ﴾
[الشُّوري: 48]
﴿فإن أعرضوا فما أرسلناك عليهم حفيظا إن عليك إلا البلاغ وإنا إذا﴾ [الشُّوري: 48]
Muhammad Junagarhi Agar yeh mun pher len to hum ney aap ko inn per nigheybaan bana ker nahi bheja aap kay zimay to sirf paygham phoncha dena hai hum jab kabhi insan ko apni meharbani ka maza chakhatay hain to woh iss per itra jata hai aur agar unhen unn kay aemaal ki waja say koi museebat phonchti hai to be-shak insan bara hi na shukra hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim agar ye mu pher le to hum ne aap ko un par nigehbaan bana kar nahi bheja, aap ke zimme to sirf paighaam pahoncha dena hai, hum jab kabhi insaan ko apni meherbaani ka maza chakaate hai, to wo us par itra jaata hai aur agar unhe un ke amaal ki wajeh se koyi musibath pahonchti hai to beshak insaan bada hee na shukra hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari پس اگر وہ (پھر بھی) رو گردانی کریں تو ہم نے آپ کو ان کے اعمال کا ذمہ دار بنا کر نہیں بھیجا ۔ آپ کا فرض تو صرف (احکام کا ) پہنچا دینا ہے اور ہم جب مزا چکھا دیتے ہیں انسان کو اپنی رحمت کا تو خوش ہو جاتا ہے اس سے ۔ اور اگر انہیں کوئی تکلیف پہنچے اپنے کرتوتوں کے باعث (تو شور مچانے لگتے ہیں) بےشک انسان بڑا نا شکر گزار ہے |
Muhammad Tahir Ul Qadri پھر (بھی) اگر وہ رُوگردانی کریں تو ہم نے آپ کو اُن پر (تباہی سے بچانے کا) ذمّہ دار بنا کر نہیں بھیجا۔ آپ پر تو صرف (پیغامِ حق) پہنچا دینے کی ذمّہ داری ہے، اور بیشک جب ہم انسان کو اپنی بارگاہ سے رحمت (کا ذائقہ) چکھاتے ہیں تو وہ اس سے خوش ہو جاتا ہے اور اگر انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے اُن کے اپنے ہاتھوں سے آگے بھیجے ہوئے اعمالِ (بد) کے باعث، تو بیشک انسان بڑا ناشکر گزار (ثابت ہوتا) ہے |
Muhammad Taqi Usmani (اے پیغمبر) یہ لوگ اگر پھر بھی منہ موڑیں تو ہم نے تمہیں ان پر نگران بنا کر نہیں بھیجا ہے، تم پر بات پہنچا دینے کے سوا کوئی ذمہ داری نہیں ہے، اور (انسان کا حال یہ ہے کہ) جب ہم انسان کو اپنی طرف سے کسی رحمت کا مزہ چکھا دیتے ہیں تو وہ اس پر اترا جاتا ہے، اور اگر خود اپنے ہاتھوں کے کرتوت کی وجہ سے ایسے لوگوں کو کوئی مصیبت پیش آجاتی ہے تو وہی انسان پکا ناشکرا بن جاتا ہے۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اب بھی اگر یہ لوگ اعتراض کریں تو ہم نے آپ کو ان کانگہبان بناکر نہیں بھیجا ہے آپ کا فرض صرف پیغام پہنچا دینا تھا اوربس اور ہم جب کسی انسان کو رحمت کامزہ چکھاتے ہیں تو وہ اکڑ جاتا ہے اورجب اس کے اعمال ہی کے نتیجہ میں کوئی برائی پہنچ جاتی ہے تو بہت زیادہ ناشکری کرنے والا بن جاتاہے |