Quran with Urdu translation - Surah At-Taubah ayat 114 - التوبَة - Page - Juz 11
﴿وَمَا كَانَ ٱسۡتِغۡفَارُ إِبۡرَٰهِيمَ لِأَبِيهِ إِلَّا عَن مَّوۡعِدَةٖ وَعَدَهَآ إِيَّاهُ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُۥٓ أَنَّهُۥ عَدُوّٞ لِّلَّهِ تَبَرَّأَ مِنۡهُۚ إِنَّ إِبۡرَٰهِيمَ لَأَوَّٰهٌ حَلِيمٞ ﴾
[التوبَة: 114]
﴿وما كان استغفار إبراهيم لأبيه إلا عن موعدة وعدها إياه فلما تبين﴾ [التوبَة: 114]
Abul Ala Maududi Ibrahim ne apne baap ke liye jo dua e magfirat ki thi woh to us wadey ki wajah se thi jo usne apne baap se kiya tha, magar jab uspar yeh baat khul gayi ke uska baap khuda ka dushman hai to woh ussey bezar ho gaya. Haqq yeh hai ke Ibrahim bada raqeeq-ul-qalb (tender-hearted) o khuda tars aur burdbaar (Godfearing and forbearing) aadmi tha |
Ahmed Ali اور ابراھیم کا اپنے باپ کے لیے بخشش کی دعا کرنا اور ایک وعدہ کے سبب سے تھا جو وہ اس سے کر چکے تھے پھر جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ الله کا دشمن ہے تو اس سے بیزار ہو گئے بے شک ابراھیم بڑے نرم دل تحمل والے تھے |
Fateh Muhammad Jalandhry اور ابراہیم کا اپنے باپ کے لیے بخشش مانگنا تو ایک وعدے کا سبب تھا جو وہ اس سے کر چکے تھے۔ لیکن جب ان کو معلوم ہوگیا کہ وہ خدا کا دشمن ہے تو اس سے بیزار ہوگئے۔ کچھ شک نہیں کہ ابراہیم بڑے نرم دل اور متحمل تھے |
Mahmood Ul Hassan اور بخشش مانگنا ابراہیم کا اپنے باپ کے واسطے سو نہ تھا مگر وعدہ کے سبب کہ وعدہ کر چکا تھا اس سے پھر جب کھل گیا ابراہیم پر کہ وہ دشمن ہے اللہ کا تو اس سے بیزار ہو گیا بیشک ابراہیم بڑا نرم دل تھا تحمل کرنے والا [۱۳۱] |
Muhammad Hussain Najafi اور ابراہیم نے جو اپنے باپ (تایا) کے لیے دعائے مغفرت کی تھی تو وہ ایک وعدہ کی بنا پر تھی جو وہ کر چکے تھے۔ مگر جب ان پر واضح ہوگیا کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو آپ اس سے بیزار ہوگئے بے شک جناب ابراہیم بڑے ہی دردمند اور غمخوار و بردبار انسان تھے۔ |