Quran with Hindustani translation - Surah Al-Furqan ayat 3 - الفُرقَان - Page - Juz 18
﴿وَٱتَّخَذُواْ مِن دُونِهِۦٓ ءَالِهَةٗ لَّا يَخۡلُقُونَ شَيۡـٔٗا وَهُمۡ يُخۡلَقُونَ وَلَا يَمۡلِكُونَ لِأَنفُسِهِمۡ ضَرّٗا وَلَا نَفۡعٗا وَلَا يَمۡلِكُونَ مَوۡتٗا وَلَا حَيَوٰةٗ وَلَا نُشُورٗا ﴾
[الفُرقَان: 3]
﴿واتخذوا من دونه آلهة لا يخلقون شيئا وهم يخلقون ولا يملكون لأنفسهم﴾ [الفُرقَان: 3]
Muhammad Junagarhi Inn logon ney Allah kay siwa jinhen apnay mabood thera rakhay hain woh kissi cheez ko peda nahi ker saktay bulkay woh khud peda kiye jatay hain yeh to apni jaan kay nuksan nafay ka bhi ikhtiyar nahi rakhtay aur na maut-o-hayat kay aur na doobara ji uthney kay woh malik hain |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim un logo ne Allah ke siva jinhe apne maboodh tehra rakhe hai wo kisi cheez ko paida nahi kar sakte, balke wo khud paida kiye jaate hai, ye to apni jaan ke nuqsaan nafa ka bhi eqtiyaar nahi rakhte aur na mauth wa hayaath ke, aur na dubara ji uthne ke wo maalik hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari اور بنا رکھے ہیں انہوں نے خدائے برحق کو چھوڑ کر ایسے خدا جو پیدا نہیں کر سکتے کسی چیز کو اور وہ خود پیدا کیے گئے ہیں اور نہیں قدرت رکھنے اپنے آپ کو نقصان (سے بچانے ) کی اور نہ نفع پہنچانے کی اور نہیں طاقت رکھتے کسی کو مارنے کی اور نہ زندہ کرنے کی اور نہ مرنے کے بعد جلانے کی |
Muhammad Tahir Ul Qadri اور ان (مشرکین) نے اللہ کو چھوڑ کر اور معبود بنا لئے ہیں جو کوئی چیز بھی پیدا نہیں کر سکتے بلکہ وہ خود پیدا کئے گئے ہیں اور نہ ہی وہ اپنے لئے کسی نقصان کے مالک ہیں اور نہ نفع کے اور نہ وہ موت کے مالک ہیں اور نہ حیات کے اور نہ (ہی مرنے کے بعد) اٹھا کر جمع کرنے کا (اختیار رکھتے ہیں) |
Muhammad Taqi Usmani اور لوگوں نے اسے چھوڑ کر ایسے خدا بنا رکھے ہیں جو کچھ پیدا نہیں کرتے، بلکہ خود پیدا کیے جاتے ہیں، اور جن کا خود اپنے نقصان یا فائدے پر بھی کوئی بس نہیں چلتا، اور نہ کسی کا مرنا یا جینا ان کے اختیار میں ہے، نہ کسی کو دوبارہ زندہ کرنا۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اور ان لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر ایسے خدا بنالئے ہیں جو کسی بھی شے کے خالق نہیں ہیں بلکہ خود ہی مخلوق ہیں اور خود اپنے واسطے بھی کسی نقصان یا نفع کے مالک نہیں ہیں اور نہ ان کے اختیار میں موت و حیات یا حشر و نشر ہی ہے |