Quran with Hindustani translation - Surah An-Naml ayat 40 - النَّمل - Page - Juz 19
﴿قَالَ ٱلَّذِي عِندَهُۥ عِلۡمٞ مِّنَ ٱلۡكِتَٰبِ أَنَا۠ ءَاتِيكَ بِهِۦ قَبۡلَ أَن يَرۡتَدَّ إِلَيۡكَ طَرۡفُكَۚ فَلَمَّا رَءَاهُ مُسۡتَقِرًّا عِندَهُۥ قَالَ هَٰذَا مِن فَضۡلِ رَبِّي لِيَبۡلُوَنِيٓ ءَأَشۡكُرُ أَمۡ أَكۡفُرُۖ وَمَن شَكَرَ فَإِنَّمَا يَشۡكُرُ لِنَفۡسِهِۦۖ وَمَن كَفَرَ فَإِنَّ رَبِّي غَنِيّٞ كَرِيمٞ ﴾
[النَّمل: 40]
﴿قال الذي عنده علم من الكتاب أنا آتيك به قبل أن يرتد﴾ [النَّمل: 40]
Muhammad Junagarhi Jiss kay pass kitab ka ilm tha woh bol utha kay aap palak jhapkayen uss say bhi pehlay mein ussay aap kay pass phoncha sakta hun. Jab aap ney ussay apnay pass mojood paya to farmaney lagay yehi meray rab ka fazal hai takay woh mujhay aazmaye kay mein shukar guzari kerta hun aur jo na shukri keray to mera perwerdigar (bay perwa aur buzurg) ghani aur kareem hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim jis ke paas kitaab ka ilm tha wo bol utha ke aap palak jhapkaaye, us se bhi pehle main ose aap ke paas pahoncha sakta hoon, jab aap se ose apne paas maujoodh paya to farmaane lage ke yahi mere rab ka fazl hai, ta ke wo mujhe azmaaye ke main shukr guzaari karta hoon ya na shukri, shukr guzaar apne hee na’fe ke liye shukr guzaari karta hai aur jo na shukri kare to wo mera parvardigaar (be parvaah aur buzrug) ghani aur kareem hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari اور بےشک میں اس کو اٹھا لانے کی طاقت بھی رکھتا ہوں (اور) امین بھی ہوں ۔ عرض کی اس نے جس کے پاس کتاب کا علم تھا (اجازت ہو تو) میں لے آتا ہوں اسے آپ کے پاس اس سے پہلے کہ آپکی آنکھ جھپکے پھر جب آپ نے دیکھا کہ وہ رکھا ہوا ہے آپ کے نزدیک تو وہ فرمانے لگے یہ میرے رب کا فضل (وکرم) ہے تاکہ وہ آزمائے مجھے کہ آیا میں شکر کرتا ہوں یا نا شکری۔ اور جس نے شکر کیا تو وہ شکر کرتا ہے اپنے بھلے کے لیے اور جو ناشکری کرتا ہے (وہ اپنا نقصان کرتا ہے) بلاشبہ میرا رب غنی بھی ہے (اور ) کریم بھی |
Muhammad Tahir Ul Qadri (پھر) ایک ایسے شخص نے عرض کیا جس کے پاس (آسمانی) کتاب کا کچھ علم تھا کہ میں اسے آپ کے پاس لا سکتا ہوں قبل اس کے کہ آپ کی نگاہ آپ کی طرف پلٹے (یعنی پلک جھپکنے سے بھی پہلے)، پھر جب (سلیمان علیہ السلام نے) اس (تخت) کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا (تو) کہا: یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ آیا میں شکر گزاری کرتا ہوں یا نا شکری، اور جس نے (اللہ کا) شکر ادا کیا سو وہ محض اپنی ہی ذات کے فائدہ کے لئے شکر مندی کرتا ہے اور جس نے ناشکری کی تو بیشک میرا رب بے نیاز، کرم فرمانے والا ہے |
Muhammad Taqi Usmani جس کے پاس کتاب کا علم تھا، وہ بول اٹھا : میں آپ کی آنکھ جھپکنے سے پہلے ہی اسے آپ کے پاس لے آتا ہوں۔ چنانچہ جب سلیمان نے وہ تخت اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو کہا : یہ میرے پروردگار کا فضل ہے، تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری ؟ اور جو کوئی شکر کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لیے شکر کرتا ہے، اور اگر کوئی ناشکری کرے تو میرا پروردگار بےنیاز ہے، کریم ہے۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اور ایک شخص نے جس کے پاس کتاب کا ایک حصہّ علم تھا اس نے کہا کہ میں اتنی جلدی لے آؤں گا کہ آپ کی پلک بھی نہ جھپکنے پائے اس کے بعد سلیمان نے تخت کو اپنے سامنے حاضر دیکھا تو کہنے لگے یہ میرے پروردگار کا فضل و کرم ہے وہ میرا امتحان لینا چاہتا ہے کہ میں شکریہ ادا کرتا ہوں یا کفرانِ نعمت کرتا ہوں اور جو شکریہ ادا کرے گا وہ اپنے ہی فائدہ کے لئے کرے گا اور جو کفران هنعمت کرے گا اس کی طرف سے میرا پروردگار بے نیاز اور کریم ہے |