Quran with Hindustani translation - Surah An-Nisa’ ayat 153 - النِّسَاء - Page - Juz 6
﴿يَسۡـَٔلُكَ أَهۡلُ ٱلۡكِتَٰبِ أَن تُنَزِّلَ عَلَيۡهِمۡ كِتَٰبٗا مِّنَ ٱلسَّمَآءِۚ فَقَدۡ سَأَلُواْ مُوسَىٰٓ أَكۡبَرَ مِن ذَٰلِكَ فَقَالُوٓاْ أَرِنَا ٱللَّهَ جَهۡرَةٗ فَأَخَذَتۡهُمُ ٱلصَّٰعِقَةُ بِظُلۡمِهِمۡۚ ثُمَّ ٱتَّخَذُواْ ٱلۡعِجۡلَ مِنۢ بَعۡدِ مَا جَآءَتۡهُمُ ٱلۡبَيِّنَٰتُ فَعَفَوۡنَا عَن ذَٰلِكَۚ وَءَاتَيۡنَا مُوسَىٰ سُلۡطَٰنٗا مُّبِينٗا ﴾
[النِّسَاء: 153]
﴿يسألك أهل الكتاب أن تنـزل عليهم كتابا من السماء فقد سألوا موسى﴾ [النِّسَاء: 153]
Muhammad Junagarhi Aap say yeh ehal-e-kitab darkhuast kertay hain kay aap inn kay pass koi aasmani kitab layen hazrat musa (alh-e-salam) say to enhon ney iss say boht bari darkhuast ki thi kay humen khullam khula Allah Taalaa ko dikha dey pus inn kay iss zulm kay baees inn per karakay ki bijli aa pari phir bawajood yeh kay inn kay pass boht daleel phonch chuki thi enhon ney bachray ko apna mabood bana liya lekin hum ney yeh bhi moaf farma diya aur hum ney musa ko khula ghalba (aur sareeh daleel) inayat farmaee |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim aap se ye ahle kitaab darqaast karte hai ke aap un ke paas koi asmaani kitaab laaye, hazrath Mosa (alaihissalaam) se to unhone is se bahuth badi darqaast ki thi ke hamein khullam khulla Allah ta’ala ko dikhaade, pas un ke us zulm ke baayes un par kadaake ki bijli aa padi, phir ba-wajoodh ye ke un ke paas bahuth dalile pahonch chuki thi, unhone bachde ko apna maboodh bana liya, lekin hum ne ye bhi maaf farma diya aur hum ne Mosa ko khola ghalba(aur sarih dalil) inaayath farmaayi |
Muhammad Karam Shah Al Azhari مطالبہ کرتے ہیں آپ سے اہل کتاب کہ آپ اتروادیں ان پر کتاب آسمان سے سو وہ تو سوال کرچکے ہیں موسیٰ (علیہ السلام) سے اس سے بھی بڑی بات کا انھوں نے کہا تھا ( اے موسیٰ ( علیہ السلام) ) دکھاؤ ہمیں اللہ کھلم کھلا تو پکڑ لیا تھا انھیں بجلی کی کڑک نے بسبب ان کے ظلم کے پھر بنالیا انھوں نے بچھڑے کو (اپنا معبود) اس کے بعد کہ آچکی تھیں ان کے پاس کھلی دلیلیں پھر بھی ہم نے بخش دیا ان کا یہ (سنگین) جرم اور ہم نے عطا فرمایا موسیٰ ( علیہ السلام) کو واضح غلبہ۔ |
Muhammad Tahir Ul Qadri (اے حبیب!) آپ سے اہلِ کتاب سوال کرتے ہیں کہ آپ ان پر آسمان سے (ایک ہی دفعہ پوری لکھی ہوئی) کوئی کتاب اتار لائیں، تو وہ موسٰی (علیہ السلام) سے اس سے بھی بڑا سوال کر چکے ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں اللہ (کی ذات) کھلم کھلا دکھا دو، پس ان کے (اس) ظلم (یعنی گستاخانہ سوال) کی وجہ سے انہیں آسمانی بجلی نے آپکڑا (جس کے باعث وہ مرگئے، پھر موسٰی علیہ السلام کی دعا سے زندہ ہوئے)، پھر انہوں نے بچھڑے کو (اپنا معبود) بنا لیا اس کے بعد کہ ان کے پاس (حق کی نشاندہی کرنے والی) واضح نشانیاں آچکی تھیں، پھر ہم نے اس (جرم) سے بھی درگزر کیا اور ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کو (ان پر) واضح غلبہ عطا فرمایا |
Muhammad Taqi Usmani (اے پیغمبر) اہل کتاب تم سے (جو) مطالبہ کر رہے ہیں کہ تم ان پر آسمان سے کوئی کتاب نازل کرواؤ، تو (یہ کوئی نئی بات نہیں، کیونکہ) یہ لوگ تو موسیٰ اسے اس سے بھی بڑا مطالبہ کرچکے ہیں۔ چنانچہ انہوں نے (موسیٰ سے) کہا تھا کہ ہمیں اللہ کھلی آنکھوں دکھاؤ، چنانچہ ان کی سرکشی کی وجہ سے ان کو بجلی کے کڑکے نے آپکڑا تھا، پھر ان کے پاس جو کھلی کھلی نشانیاں آئیں، ان کے بعد بھی انہوں نے بچھڑے کو معبود بنا لیا تھا۔ اس پر بھی ہم نے انہیں معاف کردیا، اور ہم نے موسیٰ کو واضح اقتدار عطا کیا۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi پیغمبر یہ اہل هکتاب آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان پر آسمان سے کوئی کتاب نازل کردیجئے تو انہوں نے موسٰی سے اس سے زیادہ سنگین سوال کیا تھا جب ان سے یہ کہا کہ ہمیں اللہ کو علی الاعلان دکھلا دیجئے تو ان کے ظلم کی بنا پر انہیں ایک بجلی نے اپنی گرفت میں لے لیا پھر انہوں نے ہماری نشانیوں کے آجانے کے باوجود گوسالہ بنالیا تو ہم نے اس سے بھی درگزر کیا اور موسٰی علیھ السّلام کو کھلی ہوئی دلیل عطا کردی |