Quran with Hindustani translation - Surah Ghafir ayat 55 - غَافِر - Page - Juz 24
﴿فَٱصۡبِرۡ إِنَّ وَعۡدَ ٱللَّهِ حَقّٞ وَٱسۡتَغۡفِرۡ لِذَنۢبِكَ وَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّكَ بِٱلۡعَشِيِّ وَٱلۡإِبۡكَٰرِ ﴾
[غَافِر: 55]
﴿فاصبر إن وعد الله حق واستغفر لذنبك وسبح بحمد ربك بالعشي والإبكار﴾ [غَافِر: 55]
Muhammad Junagarhi Pus aey nabi! To sabar ker Allah ka wada bila shak (o-shuba) sacha hi hai tu apnay gunah ki maafi mangta reh aur subah shaam apnay perwerdigar ki tasbeeh aur hamd biyan kerta reh |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim pas aye Nabi(sallallahu alaihi wasallam) tu sabr kar, Allah ka waada bila shak wa shuba saccha hee hai, tu apne gunaah ki maafi maangta reh aur suba shaam apne parvardigaar ki tasbih aur hamdh bayaan karta reh |
Muhammad Karam Shah Al Azhari پس (اے محبوب) آپ صبر فرمائیے (کفار کی اذیتوں پر) بیشک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور استغفار کرتے رہیے اپنی (موہومہ) کوتاہی پر اور پاکی بیان کیجیے اپنے رب کی حمد کرتے ہوئے شام کے وقت اور صبح کے وقت |
Muhammad Tahir Ul Qadri پس آپ صبر کیجئے، بے شک اللہ کا وعدہ حق ہے اور اپنی اُمت کے گناہوں کی بخشش طلب کیجئے٭ اور صبح و شام اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیا کیجئےo٭ لِذَنبِكَ میں ”امت“ مضاف ہے جو کہ محذوف ہے، لہٰذا اس بناء پر یہاں وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ سے مراد امت کے گناہ ہیں۔ امام نسفی، امام قرطبی اور علامہ شوکانی نے یہی معنی بیان کیا ہے۔ حوالہ جات ملاحظہ کریں: 1۔ (وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ) أی لِذَنبِ أُمتِکَ یعنی اپنی امت کے گناہوں کی بخشش طلب کیجئے۔ (نسفی، مدارک التنزیل و حقائق التاویل، 4: 359)۔ 2۔ (وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ) قیل: لِذَنبِ أُمتِکَ حذف المضاف و أقیم المضاف الیہ مقامہ۔ ”وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس سے مراد امت کے گناہ ہیں۔ یہاں مضاف کو حذف کر کے مضاف الیہ کو اس کا قائم مقام کر دیا گیا۔“ (قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، 15: 324)۔ 3۔ وَ قیل: لِذَنبِکَ لِذَنبِ أُمتِکَ فِی حَقِّکَ ”یہ بھی کہا گیا ہے کہ لِذَنبِکَ یعنی آپ اپنے حق میں امت سے سرزَد ہونے والی خطاؤں کی بخشش طلب کیجئے۔“ (ابن حیان اندلسی، البحر المحیط، 7: 471)۔ 4۔ (وَاسْتَغْفِرْ لِذَنبِكَ) قیل: المراد ذنب أمتک فھو علی حذف المضاف ” کہا گیا ہے کہ اس سے مراد امت کے گناہ ہیں اور یہ معنی مضاف کے محذوف ہونے کی بناء پر ہے۔“ ( علامہ شوکانی، فتح القدیر،) |
Muhammad Taqi Usmani لہذا (اے پیغمبر !) صبر سے کام لو، یقین رکھو کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے، اور اپنے قصور پر استغفار کرتے رہو۔ اور صبح و شام اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہو۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi لہٰذا آپ صبر کریں کہ اللہ کا وعدہ یقینا برحق ہے اور اپنے حق میں استغفار کرتے رہیں اور صبح و شام اپنے پروردگار کی حمد کی تسبیح کرتے رہیں |