Quran with Urdu translation - Surah Al-Kahf ayat 82 - الكَهف - Page - Juz 16
﴿وَأَمَّا ٱلۡجِدَارُ فَكَانَ لِغُلَٰمَيۡنِ يَتِيمَيۡنِ فِي ٱلۡمَدِينَةِ وَكَانَ تَحۡتَهُۥ كَنزٞ لَّهُمَا وَكَانَ أَبُوهُمَا صَٰلِحٗا فَأَرَادَ رَبُّكَ أَن يَبۡلُغَآ أَشُدَّهُمَا وَيَسۡتَخۡرِجَا كَنزَهُمَا رَحۡمَةٗ مِّن رَّبِّكَۚ وَمَا فَعَلۡتُهُۥ عَنۡ أَمۡرِيۚ ذَٰلِكَ تَأۡوِيلُ مَا لَمۡ تَسۡطِع عَّلَيۡهِ صَبۡرٗا ﴾
[الكَهف: 82]
﴿وأما الجدار فكان لغلامين يتيمين في المدينة وكان تحته كنـز لهما وكان﴾ [الكَهف: 82]
Abul Ala Maududi Aur is deewar ka maamla yeh hai ke yeh do yateem ladkon ki hai jo is shehar mein rehte hain. Is deewar ke neechey in bacchon ke liye ek khazana madfoon (buried) hai. Aur inka baap ek neik aadmi tha , isliye tumhare Rubb ne chaha ke yeh dono bacchey baalig (mature) hon aur apna khazana nikal lein. Yeh tumhare Rubb ki rehmat ki bina par kiya gaya hai, maine kuch apne ikhtiyar se nahin kardiya hai. Yeh hai haqeeqat un baaton ki jinpar tum sabr na kar sakey” |
Ahmed Ali اور جو دیوار تھی سو وہ اس شہر کے دو یتیم بچوں کی تھی اور اس کے نیچے ان کا خزانہ تھا اور ان کا باپ نیک آدمی تھا پس تیرے رب نے چاہا کہ وہ جوان ہو کر اپنا خزانہ تیرے رب کی مہربانی سے نکالیں اور یہ کام میں نے اپنے ارادے سے نہیں کیا یہ حقیقت ہے اس کی جس پر تو صبر نہیں کر سکا |
Fateh Muhammad Jalandhry اور وہ جو دیوار تھی سو وہ دو یتیم لڑکوں کی تھی (جو) شہر میں (رہتے تھے) اور اس کے نیچے ان کا خزانہ (مدفون) تھا اور ان کا باپ ایک نیک بخت آدمی تھا۔ تو تمہارے پروردگار نے چاہا کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائیں اور (پھر) اپنا خزانہ نکالیں۔ یہ تمہارے پروردگار کی مہربانی ہے۔ اور یہ کام میں نے اپنی طرف سے نہیں کئے۔ یہ ان باتوں کا راز ہے جن پر تم صبر نہ کرسکے |
Mahmood Ul Hassan اور وہ جو دیوار تھی سو دو یتیم لڑکوں کی تھی اس شہر میں اور اسکے نیچے مال گڑا تھا ان کا اور ان کا باپ تھا نیک پھر چاہا تیرے رب نے کہ وہ پہنچ جائیں اپنی جوانی کو اور نکالیں اپنامال گڑا ہوا [۱۰۵] مہربانی سے تیرے رب کی اور میں نے یہ نہیں کیا اپنے حکم سے [۱۰۶] یہ ہے پھیر ان چیزوں کا جن پر تو صبر نہ کر سکا |
Muhammad Hussain Najafi باقی رہا دیوار کا معاملہ تو وہ اس شہر کے دو یتیم بچوں کی تھی اور اس کے نیچے ان بچوں کا خزانہ (دفن) تھا۔ اور ان کا باپ نیک آدمی تھا۔ تو تمہارے پروردگار نے چاہا کہ وہ بچے اپنی جوانی کو پہنچیں اور اپنا خزانہ نکالیں اور یہ سب کچھ پروردگار کی رحمت کی بناء پر ہوا ہے۔ اور میں نے جو کچھ کیا ہے اپنی مرضی سے نہیں کیا (بلکہ خدا کے حکم سے کیا) یہ ہے حقیقت ان باتوں کی جن پر تم صبر نہ کر سکے۔ |