Quran with Urdu translation - Surah Al-Baqarah ayat 256 - البَقَرَة - Page - Juz 3
﴿لَآ إِكۡرَاهَ فِي ٱلدِّينِۖ قَد تَّبَيَّنَ ٱلرُّشۡدُ مِنَ ٱلۡغَيِّۚ فَمَن يَكۡفُرۡ بِٱلطَّٰغُوتِ وَيُؤۡمِنۢ بِٱللَّهِ فَقَدِ ٱسۡتَمۡسَكَ بِٱلۡعُرۡوَةِ ٱلۡوُثۡقَىٰ لَا ٱنفِصَامَ لَهَاۗ وَٱللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴾
[البَقَرَة: 256]
﴿لا إكراه في الدين قد تبين الرشد من الغي فمن يكفر بالطاغوت﴾ [البَقَرَة: 256]
Abul Ala Maududi Deen ke maamle mein koi zoar zabardasti nahin hai, saheeh baat galat khayalat se alag chaant kar rakh di gayi hai, ab jo koi taagut ka inkar karke Allah par iman le aaya, usne ek aisa mazboot sahara thaam liya jo kabhi tootne wala nahin, aur Allah ( jiska sahara usne liya hai) sabkuch sunne aur jaanne wala hai |
Ahmed Ali دین کے معاملے میں زبردستی نہیں ہے بے شک ہدایت یقیناً گمراہی سے ممتاز ہو چکی ہے پھر جو شخص شیطان کو نہ مانے اور الله پر ایمان لائے تو اس نے مضبوط حلقہ پکڑ لیاجو ٹوٹنے والا نہیں اور الله سننے والا جاننے والا ہے |
Fateh Muhammad Jalandhry دین (اسلام) میں زبردستی نہیں ہے ہدایت (صاف طور پر ظاہر اور) گمراہی سے الگ ہو چکی ہے تو جو شخص بتوں سے اعتقاد نہ رکھے اور خدا پر ایمان لائے اس نے ایسی مضبوط رسی ہاتھ میں پکڑ لی ہے جو کبھی ٹوٹنے والی نہیں اور خدا (سب کچھ) سنتا اور (سب کچھ) جانتا ہے |
Mahmood Ul Hassan زبردستی نہں دین کے معاملہ میں بیشک جدا ہو چکی ہے ہدیات گمراہی سے [۴۱۸] اب جو کوئی نہ مانےگمراہ کرنےوالوں کو اور یقین لاوےاللہ پر تو اس نے پکڑ لیا حلقہ مضبوط جو ٹوٹنے والا نہیں اور اللہ سب کچھ سنتا جانتا ہے [۴۱۹] |
Muhammad Hussain Najafi دین کے معاملہ میں کوئی زبردستی نہیں ہے۔ ہدایت گمراہی سے الگ واضح ہو چکی ہے۔ اب جو شخص طاغوت (شیطان اور ہر باطل قوت) کا انکار کرے اور خدا پر ایمان لائے اس نے یقینا مضبوط رسی تھام لی ہے۔ جو کبھی ٹوٹنے والی نہیں ہے۔ اور خدا (سب کچھ) سننے والا اور خوب جاننے والا ہے۔ |