Quran with Hindustani translation - Surah Al-Furqan ayat 59 - الفُرقَان - Page - Juz 19
﴿ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ وَمَا بَيۡنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٖ ثُمَّ ٱسۡتَوَىٰ عَلَى ٱلۡعَرۡشِۖ ٱلرَّحۡمَٰنُ فَسۡـَٔلۡ بِهِۦ خَبِيرٗا ﴾
[الفُرقَان: 59]
﴿الذي خلق السموات والأرض وما بينهما في ستة أيام ثم استوى على﴾ [الفُرقَان: 59]
Muhammad Junagarhi Wohi hai jiss aasmano aur zamin aur inn kay darmiyan ki sab cheezon ko cheh din mein peda ker diya hai phir arsh per mustawi hua woh rehman hai aap iss ka baray mein kissi khabar daar say pooch len |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim wahi hai jis ne asmaano aur zameen aur un ke darmiyaan ki sab chizo ko che din mein paida kar diya hai, phir arsh par mustawi hoa, wo rahmaan hai, aap us ke baare mein kisi qabardaar se poch le |
Muhammad Karam Shah Al Azhari جس نے پیدا فرمایا آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے چھ دنوں میں پھر وہ متمکن ہوا عرش پر (جیسے اس کی شان ہے) وہ رحمن ہے، سو پوچھ اس کے بارے میں کسی واقف حال سے |
Muhammad Tahir Ul Qadri جس نے آسمانی کرّوں اور زمین کو اور اس (کائنات) کو جو ان دونوں کے درمیان ہے چھ اَدوار میں پیدا فرمایا٭ پھر وہ (حسبِ شان) عرش پر جلوہ افروز ہوا (وہ) رحمان ہے، (اے معرفتِ حق کے طالب!) تو اس کے بارے میں کسی باخبر سے پوچھ (بے خبر اس کا حال نہیں جانتے)o٭ (ستۃ اَیّام سے مراد چھ اَدوارِ تخلیق ہیں، معروف معنٰی میں چھ دن نہیں کیونکہ یہاں تو خود زمین اور جملہ آسمانی کرّوں، کہکشاؤں، ستاروں، سیاروں اور خلاؤں کی پیدائش کا زمانہ بیان ہو رہا ہے، اس وقت رات اور دن کا وجود کہاں تھا؟) |
Muhammad Taqi Usmani وہ ذات جس نے چھ دن میں سارے آسمان اور زمین اور ان کے درمیان کی چیزیں پیدا کیں، پھر اس نے عرش پر استواء فرمایا وہ رحمن ہے، اس لیے اس کی شان کسی جاننے والے سے پوچھو۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اس نے آسمان و زمین اور اس کے درمیان کی مخلوقات کو چھ دنوں کے اندر پیدا کیا ہے اور اس کے بعد عرش پر اپنا اقتدار قائم کیا ہے وہ رحمان ہے اس کی تخلیق کے بارے میں اسی باخبر سے دریافت کرو |