Quran with Hindustani translation - Surah An-Nisa’ ayat 11 - النِّسَاء - Page - Juz 4
﴿يُوصِيكُمُ ٱللَّهُ فِيٓ أَوۡلَٰدِكُمۡۖ لِلذَّكَرِ مِثۡلُ حَظِّ ٱلۡأُنثَيَيۡنِۚ فَإِن كُنَّ نِسَآءٗ فَوۡقَ ٱثۡنَتَيۡنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَۖ وَإِن كَانَتۡ وَٰحِدَةٗ فَلَهَا ٱلنِّصۡفُۚ وَلِأَبَوَيۡهِ لِكُلِّ وَٰحِدٖ مِّنۡهُمَا ٱلسُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُۥ وَلَدٞۚ فَإِن لَّمۡ يَكُن لَّهُۥ وَلَدٞ وَوَرِثَهُۥٓ أَبَوَاهُ فَلِأُمِّهِ ٱلثُّلُثُۚ فَإِن كَانَ لَهُۥٓ إِخۡوَةٞ فَلِأُمِّهِ ٱلسُّدُسُۚ مِنۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٖ يُوصِي بِهَآ أَوۡ دَيۡنٍۗ ءَابَآؤُكُمۡ وَأَبۡنَآؤُكُمۡ لَا تَدۡرُونَ أَيُّهُمۡ أَقۡرَبُ لَكُمۡ نَفۡعٗاۚ فَرِيضَةٗ مِّنَ ٱللَّهِۗ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمٗا ﴾
[النِّسَاء: 11]
﴿يوصيكم الله في أولادكم للذكر مثل حظ الأنثيين فإن كن نساء فوق﴾ [النِّسَاء: 11]
Muhammad Junagarhi Allah Taalaa tumhen tumhari aulad kay baray mein hukum kerta hai kay aik larkay ka hissa do larkiyon kay barabar hai aur agar sirf larkiyan hi hon aur do say ziyada hon to unhen maal matrooka ka do tehaee milay ga. Aur agar aik hi larki ho to uss kay liye aadha hai aur mayyat kay maa baap mein say her aik kay liye uss kay choray huye maal ka chatha hissa hai agar iss (mayyat) ki aulad ho aur agar aulad na ho aur maa baap waris hotay hon to uss ki maa kay liye teesra hissa hai haan agar mayyat kay kaee bhai hon to phir uss ki maa ka chatha hissa hai. Yeh hissay uss wasiyat (ki takmeel) kay baad hain jo marney wala ker gaya ho ya aday-e-qarz kay baad tumharay baap hon ya tumharay betay tumhen nahi maloom kay unn mein say kaun tumhen nafa phonchaney mein ziyada qarib hai yeh hissay Allah Taalaa ki taraf say muqarrar kerda hain be-shak Allah Taalaa pooray ilm aur kaamil hikmaton wala hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim Allah ta’ala tumhe tumhaari aulaad ke baare mein hukm karta hai ke ek ladke ka hissa do ladkiyo ke baraabar hai aur agar sirf ladkiya hee ho, aur do se zyaada ho to unhe maal matruka5 ka do-tihaayi milega, aur agar ek hee ladki ho, to us ke liye adhaa hai aur mayyath ke maa baap mein se har ek ke liye us ke chohde hoye maal ka cheta hissa hai, agar us ki (mayyath) ki aulad ho,aur agar aulaad na ho aur maa baap waaris hote ho to us ki maa ke liye tisra hissa hai,haan agar mayyath ke kayi bhai ho to phir us ki maa ka cheta hissa hai,ye hisse us wasiyath (ki takmil) ke baadh hai jo marne waala kar gaya ho, ya adhaaye qarz ke baadh, tumhaare baap ho ya tumhaare bete,tumhe nahi maalom ke un mein kaun tumhe nafa pahochaane mein zyaada qareeb hai,ye hisse Allah ta’ala ki taraf se muqarrar karda hai,beshak Allah ta’ala pure ilm aur kaamil hikmato waala hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari حکم دیتا ہے تمھیں اللہ تمہاری اولا (کی میراث) کے بارے میں ایک مرد (لڑکے) کا (حصہ) برابر ہے دو عورتوں (لڑکیوں) کے حصہ کے پھر اگر ہوں صرف لڑکیاں دو سے زائد تو ان کے لیے دو تہائی ہے جو میت نے چھوڑا اور اگر ہو ایک ہی لڑکی تو اس کے لیے نصف ہے اور میت کے ماں باپ میں سے ہر ایک کو چھٹا حصہ ملے گا اس سے جو میت نے چھوڑا بشرطیکہ میت کی اولاد ہو اور اگر نہ ہو اس کی اولاد اور اس کے وارث صرف ماں باپ ہی ہوں تو اس کی ماں کا تیسرا حصہ ہے (باقی سب باپ کا ) اور اگر میت کے بہن بھائی بھی ہوں تو ماں کا چھٹا حصہ ہے (اور یہ تقسیم) اس وصیت کو پورا کرنے کے بعد ہے جو میت نے کی اور قرض ادا کرنے کے بعد ۔ تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے تم نہیں جانتے کون اس میں سے زیادہ قریب ہے تمھیں نفع پہنچانے میں یہ حصے مقرر ہیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے بےشک اللہ تعالیٰ (تمہاری مصلحتوں کو) جاننے والا ہے بڑا دانا ہے۔ |
Muhammad Tahir Ul Qadri اللہ تمہیں تمہاری اولاد (کی وراثت) کے بارے میں حکم دیتا ہے کہ لڑکے کے لئے دو لڑکیوں کے برابر حصہ ہے، پھر اگر صرف لڑکیاں ہی ہوں (دو یا) دو سے زائد تو ان کے لئے اس ترکہ کا دو تہائی حصہ ہے، اور اگر وہ اکیلی ہو تو اس کے لئے آدھا ہے، اور مُورِث کے ماں باپ کے لئے ان دونوں میں سے ہر ایک کو ترکہ کا چھٹا حصہ (ملے گا) بشرطیکہ مُورِث کی کوئی اولاد ہو، پھر اگر اس میت (مُورِث) کی کوئی اولاد نہ ہو اور اس کے وارث صرف اس کے ماں باپ ہوں تو اس کی ماں کے لئے تہائی ہے (اور باقی سب باپ کا حصہ ہے)، پھر اگر مُورِث کے بھائی بہن ہوں تو اس کی ماں کے لئے چھٹا حصہ ہے (یہ تقسیم) اس وصیت (کے پورا کرنے) کے بعد جو اس نے کی ہو یا قرض (کی ادائیگی) کے بعد (ہو گی)، تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے تمہیں معلوم نہیں کہ فائدہ پہنچانے میں ان میں سے کون تمہارے قریب تر ہے، یہ (تقسیم) اللہ کی طرف سے فریضہ (یعنی مقرر) ہے، بیشک اللہ خوب جاننے والا بڑی حکمت والا ہے |
Muhammad Taqi Usmani اللہ تمہاری اولاد کے بارے میں تم کو حکم دیتا ہے کہ : مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے۔ اور اگر (صرف) عورتیں ہی ہوں، دو یا دو سے زیادہ، تو مرنے والے نے جو کچھ چھوڑا ہو، انہیں اس کا دو تہائی حصہ ملے گا۔ اور اگر صرف ایک عورت ہو تو اسے (ترکے کا) آدھا حصہ ملے گا۔ اور مرنے والے کے والدین میں سے ہر ایک کو ترکے کا چھٹا حصہ ملے گا، بشرطیکہ مرنے والے کی کوئی اولاد ہو، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہ ہو اور اس کے والدین ہی اس کے وارث ہوں تو اس کی ماں تہائی حصے کی حق دار ہے۔ ہاں اگر اس کے کئی بھائی ہوں تو اس کی ماں کو چھٹا حصہ دیا جائے گا (اور یہ ساری تقسیم) اس وصیت پر عمل کرنے کے بعد ہوگی جو مرنے والے نے کی ہو، یا اگر اس کے ذمے کوئی قرض ہے تو اس کی ادائیگی کے بعد تمہیں اس بات کا ٹھیک ٹھیک علم نہیں ہے کہ تمہارے باپ بیٹوں میں سے کون فائدہ پہنچانے کے لحاظ سے تم سے زیادہ قریب ہے ؟ یہ تو اللہ کے مقرر کیے ہوئے حصے ہیں، یقین رکھو کہ اللہ علم کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اللہ تمہاری اولاد کے بارے میں تمہیں ہدایت فرماتا ہے، ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے حصے کے برابر ہے، پس اگر لڑکیاں دو سے زائد ہوں تو ترکے کا دو تہائی ان کا حق ہے اور اگر صرف ایک لڑکی ہے تو نصف (ترکہ) اس کا ہے اور میت کی اولاد ہونے کی صورت میں والدین میں سے ہر ایک کو ترکے کا چھٹا حصہ ملے گا اور اگر میت کی اولاد نہ ہو بلکہ صرف ماں باپ اس کے وارث ہوں تواس کی ماں کو تیسرا حصہ ملے گا، پس اگر میت کے بھائی ہوں تو ماں کوچھٹا حصہ ملے گا، یہ تقسیم میت کی وصیت پر عمل کرنے اور اس کے قرض کی ادائیگی کے بعد ہو گی، تمہیں نہیں معلوم تمہارے والدین اور تمہاری اولاد میں فائدے کے حوالے سے کون تمہارے زیادہ قریب ہے، یہ حصے اللہ کے مقرر کردہ ہیں، یقینا اللہ بڑا جاننے والا، باحکمت ہے |