Quran with Hindustani translation - Surah An-Nisa’ ayat 12 - النِّسَاء - Page - Juz 4
﴿۞ وَلَكُمۡ نِصۡفُ مَا تَرَكَ أَزۡوَٰجُكُمۡ إِن لَّمۡ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٞۚ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٞ فَلَكُمُ ٱلرُّبُعُ مِمَّا تَرَكۡنَۚ مِنۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٖ يُوصِينَ بِهَآ أَوۡ دَيۡنٖۚ وَلَهُنَّ ٱلرُّبُعُ مِمَّا تَرَكۡتُمۡ إِن لَّمۡ يَكُن لَّكُمۡ وَلَدٞۚ فَإِن كَانَ لَكُمۡ وَلَدٞ فَلَهُنَّ ٱلثُّمُنُ مِمَّا تَرَكۡتُمۚ مِّنۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٖ تُوصُونَ بِهَآ أَوۡ دَيۡنٖۗ وَإِن كَانَ رَجُلٞ يُورَثُ كَلَٰلَةً أَوِ ٱمۡرَأَةٞ وَلَهُۥٓ أَخٌ أَوۡ أُخۡتٞ فَلِكُلِّ وَٰحِدٖ مِّنۡهُمَا ٱلسُّدُسُۚ فَإِن كَانُوٓاْ أَكۡثَرَ مِن ذَٰلِكَ فَهُمۡ شُرَكَآءُ فِي ٱلثُّلُثِۚ مِنۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٖ يُوصَىٰ بِهَآ أَوۡ دَيۡنٍ غَيۡرَ مُضَآرّٖۚ وَصِيَّةٗ مِّنَ ٱللَّهِۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَلِيمٞ ﴾
[النِّسَاء: 12]
﴿ولكم نصف ما ترك أزواجكم إن لم يكن لهن ولد فإن كان﴾ [النِّسَاء: 12]
Muhammad Junagarhi Tumhari biwiyan jo kuch chor maren aur unn ki aulad na ho to aadhon aadh tumhara hai aur agar unn ki aulad ho to unn kay choray huye maal say tumharay liye chothaee hissa hai. Uss wasiyat ki adaayegi kay baad jo woh ker gaee hon ya qarz kay baad. Aur jo (tarka) tum chor jao uss mein unn kay liye aik chothaee hai agar tumhari aulad na ho aur agar tumhari aulad ho to phir unhen tumharay tarkay ka aathwan hissa milay ga uss wasiyat kay baad jo tum ker gaye ho aur qarz ki adaayegi kay baad. Aur jin ki meerass li jati hai woh mard ya aurat kalala ho yani uss ka baap beta na ho aur uss ka aik bhai ya aik behan ho to inn dono mein say her aik ka chatha hissa hai aur agar iss say ziyada hon to aik tehaee mein sab shareek hain uss wasiyat kay baad jo ki jaye aur qarz kay baad jabkay auron ka nuksan na kiya gaya ho yeh muqarrar kiya hua Allah Taalaa ki taraf say hai aur Allah Taalaa daana hai burdbaar |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim tumhaari biwiya jo kuch chohd mare aur un ki aulaad na ho to aadho-aadh (yaani adhaa) tumhaara hai aur agar un ki aulaad ho to un ke chohde hoye maal mein se tumhaare liye chauthaayi hissa hai, us wasiyath ki adaayegi ke baadh jo wo kar gayi ho ya qarz ke baadh,aur jo (tarka) tum chohd jaao us mein un ke liye chauthaayi hai aur agar tumhaari aulaad na ho,aur agar tumhaari aulaad ho to phir unhe tumhaare tarke ka aatwa hissa milega,us wasiyath ke baadh jo tum kar gaye ho aur qarz ki adayegi ke baadh,aur jin ki miraas li jaati hai wo mard ya aurath kalaala ho yani us ka baap beta na ho aur us ka ek bhai ya ek bahen ho,to un duno mein se har ek ka cheta hissa hai aur agar us se zyaada ho to ek tihaayi mein sab shareek hai, us wasiyath ke baadh jo ki jaaye aur qarz ke baadh jab ke auro ka nuqsaan na kiya gaya ho,ye muqarrar kiya hoa Allah ta’ala ki taraf se hai aur Allah ta’ala daana hai burdubaar hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari اور تمہارے لیے نصف ہے جو چھوڑ جائیں تمہاری بیویاں بشرطیکہ نہ ہو ان کی اولاد اور اگر ہو ان کی اولاد تو تمہارے لیے چوتھائی ہے اس سے جو وہ چھوڑ جائیں (یہ تقسیم) اس وصیت کے پورا کرنے کے بعد ہے جو وہ کرجائیں اور قرض ادا کرنے کے بعد اور تمہاری بیویوں کا چوتھا حصہ ہے اس سے ججو تم چھوڑو بشرطیکہ نہ ہو تمہاری اولاد اور اگر ہو تمہاری اولاد تو ان کا آٹھواں حصہ ہے اس سے جو تم پیچھے چھوڑ جاؤ(یہ تقسیم) اس وصیت کو پورا کرنے کے بعد ہے جو تم نے کی ہو اور (تمہارا) قرض ادا کرنے کے بعد ۔ اور اگر وہ شخص جس کی میراث تقسیم کی جانے والی ہے کلالہ وہ مرد ہو یا عورت اور اس کا بھائی یا بہن ہو تو ہر ایک کے لیے ان میں سے چھٹا حصہ ہے اور اگر وہ بہن بھائی ایک سے زیادہ ہوں تو سب شریک ہیں تہائی میں (یہ تقسیم) وصیت پوری کرنے کے بعد ہے جو کی گئی ہے اور قرض ادا کرنے کے بعد بشرطیکہ اس سے نقصان نہ پہنچایا گیا ہو۔ (یہ نظام وراثت) حکم ہے اللہ کی طر ف سے اور اللہ تعالیٰ سب کچھ جاننے والا بڑا برد بار ہے۔ |
Muhammad Tahir Ul Qadri اور تمہارے لئے اس (مال) کا آدھا حصہ ہے جو تمہاری بیویاں چھوڑ جائیں بشرطیکہ ان کی کوئی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی کوئی اولاد ہو تو تمہارے لئے ان کے ترکہ سے چوتھائی ہے (یہ بھی) اس وصیت (کے پورا کرنے) کے بعد جو انہوں نے کی ہو یا قرض (کی ادائیگی) کے بعد، اور تمہاری بیویوں کا تمہارے چھوڑے ہوئے (مال) میں سے چوتھا حصہ ہے بشرطیکہ تمہاری کوئی اولاد نہ ہو، پھر اگر تمہاری کوئی اولاد ہو تو ان کے لئے تمہارے ترکہ میں سے آٹھواں حصہ ہے تمہاری اس (مال) کی نسبت کی ہوئی وصیت (پوری کرنے) یا (تمہارے) قرض کی ادائیگی کے بعد، اور اگر کسی ایسے مرد یا عورت کی وراثت تقسیم کی جا رہی ہو جس کے نہ ماں باپ ہوں نہ کوئی اولاد اور اس کا (ماں کی طرف سے) ایک بھائی یا ایک بہن ہو (یعنی اخیافی بھائی یا بہن) تو ان دونوں میں سے ہر ایک کے لئے چھٹا حصہ ہے، پھر اگر وہ بھائی بہن ایک سے زیادہ ہوں تو سب ایک تہائی میں شریک ہوں گے (یہ تقسیم بھی) اس وصیت کے بعد (ہو گی) جو (وارثوں کو) نقصان پہنچائے بغیر کی گئی ہو یا قرض (کی ادائیگی) کے بعد، یہ اللہ کی طرف سے حکم ہے، اور اللہ خوب علم و حلم والا ہے |
Muhammad Taqi Usmani اور تمہاری بیویاں جو کچھ چھوڑ کر جائیں، اس کا آدھا حصہ تمہارا ہے، بشرطیکہ ان کی کوئی اولاد (زندہ) نہ ہو۔ اور اگر ان کی کوئی اولاد ہو تو اس وصیت پر عمل کرنے کے بعد جو انہوں نے کی ہو، اور ان کے قرض کی ادائیگی کے بعد تمہیں ان کے ترکے کا چوتھائی حصہ ملے گا۔ اور تم جو کچھ چھوڑ کر جاؤ اس کا ایک چوتھائی ان (بیویوں) کا ہے، بشرطیکہ تمہاری کوئی اولاد (زندہ) نہ ہو۔ اور اگر تمہاری کوئی اولاد ہو تو اس وصیت پر عمل کرنے کے بعد جو تم نے کی ہو، اور تمہارے قرض کی ادائیگی کے بعد ان کو تمہارے ترکے کا آٹھواں حصہ ملے گا۔ اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی میراث تقسیم ہونی ہے، ایسا ہو کہ نہ اس کے والدین زندہ ہوں، نہ اولاد، اور اس کا ایک بھائی یا ایک بہن زندہ ہو تو ان میں سے ہر ایک چھٹے حصے کا حق دار ہے۔ اور اگر وہ اس سے زیادہ ہوں تو وہ سب ایک تہائی میں شریک ہوں گے، (مگر) جو وصیت کی گئی ہو اس پر عمل کرنے کے بعد اور مرنے والے کے ذمے جو قرض ہو اس کی ادائیگی کے بعد، بشرطیکہ (وصیت یا قرض کے اقرار کرنے سے) اس نے کسی کو نقصان نہ پہنچایا ہو۔ یہ سب کچھ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ ہر بات کا علم رکھنے والا، بردبار ہے۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi اور تمہیںاپنی بیویوں کے ترکے میں سے اگر ان کی اولاد نہ ہو نصف حصہ ملے گا اور اگر ان کی اولاد ہو تو ان کے ترکے میں سے چوتھائی تمہارا ہو گا، یہ تقسیم میت کی وصیت پر عمل کرنے اور قرض ادا کرنے کے بعد ہو گی اور تمہاری اولاد نہ ہو تو انہیں تمہارے ترکے میں سے چوتھائی ملے گااور اگر تمہاری اولاد ہو تو انہیں تمہارے ترکے میںسے آٹھواں حصہ ملے گا، یہ تقسیم تمہاری وصیت پر عمل کرنے اور قرض ادا کرنے کے بعد ہو گی اور اگر کوئی مرد یا عورت بے اولادہو اور والدین بھی زندہ نہ ہوں اور اس کا ایک بھائی یا ایک بہن ہو تو بھائی اور بہن میں سے ہر ایک کو چھٹا حصہ ملے گا، پس اگر بہن بھائی ایک سے زیادہ ہوں تو سب ایک تہائی حصے میں شریک ہوں گے، یہ تقسیم وصیت پرعمل کرنے اور قرض ادا کرنے کے بعد ہو گی، بشرطیکہ ضرر رساں نہ ہو، یہ نصیحت اللہ کی طرف سے ہے اور اللہ بڑا دانا، بردبار ہے |