Quran with Urdu translation - Surah Al-Baqarah ayat 150 - البَقَرَة - Page - Juz 2
﴿وَمِنۡ حَيۡثُ خَرَجۡتَ فَوَلِّ وَجۡهَكَ شَطۡرَ ٱلۡمَسۡجِدِ ٱلۡحَرَامِۚ وَحَيۡثُ مَا كُنتُمۡ فَوَلُّواْ وُجُوهَكُمۡ شَطۡرَهُۥ لِئَلَّا يَكُونَ لِلنَّاسِ عَلَيۡكُمۡ حُجَّةٌ إِلَّا ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ مِنۡهُمۡ فَلَا تَخۡشَوۡهُمۡ وَٱخۡشَوۡنِي وَلِأُتِمَّ نِعۡمَتِي عَلَيۡكُمۡ وَلَعَلَّكُمۡ تَهۡتَدُونَ ﴾
[البَقَرَة: 150]
﴿ومن حيث خرجت فول وجهك شطر المسجد الحرام وحيث ما كنتم فولوا﴾ [البَقَرَة: 150]
Abul Ala Maududi Aur jahan se bhi tumhara guzar ho apna rukh masjid e haraam ki taraf phera karo, aur jahan bhi tum ho usi ki taraf mooh karke namaz padho taa-ke logon ko tumhare khilaf koi hujjat na miley. Haan jo zalim hain unki zubaan kisi haal mein bandh na hogi to unsey tum na daro balke mujhse daro aur isliye ke main tumpar apni niyamat poori kardoon aur is tawaqqu par ke mere is hukum ki pairwi se tum isi tarah falaah ka raasta paogey |
Ahmed Ali اور آپ جہاں کہیں سے نکلیں تو اپنا منہ مسجد حرام کی طرف کیا کریں اور تم بھی جہاں کہیں ہو تو اپنا منہ ا س کی طرف کیاکر و تاکہ لوگوں کو تم پر کوئی الزام نہ رہے مگر ان میں سے جو ہٹ دھرم ہیں تم بھی ان سے نہ ڈرو اور ہم سے ڈرتے رہا کرو اور تاکہ میں اپنی نعمت تم پر پوری کروں اورتاکہ تم راہ پاؤ |
Fateh Muhammad Jalandhry اور تم جہاں سے نکلو، مسجدِ محترم کی طرف منہ (کرکے نماز پڑھا) کرو۔ اور مسلمانو، تم جہاں ہوا کرو، اسی (مسجد) کی طرف رخ کیا کرو۔ (یہ تاکید) اس لیے (کی گئی ہے) کہ لوگ تم کو کسی طرح کا الزام نہ دے سکیں۔ مگر ان میں سے جو ظالم ہیں، (وہ الزام دیں تو دیں) سو ان سے مت ڈرنا اور مجھی سے ڈرتے رہنا۔ اور یہ بھی مقصود ہے کہ تم کو اپنی تمام نعمتیں بخشوں اور یہ بھی کہ تم راہِ راست پر چلو |
Mahmood Ul Hassan اور جہاں سے تو نکلے منہ کر اپنا مسجدالحرام کی طرف اور جس جگہ تم ہوا کرو منہ کرو اسی کی طرف [۲۱۳] تاکہ نہ رہے لوگوں کو تم سے جگھڑنے کا موقع مگر جو ان میں بے انصاف ہیں سو ان سے [یعنی انکے اعتراضوں سے] مت ڈرو اور مجھ سے ڈرو [۲۱۴] اور اس واسطے کہ کامل کروں تم پر فضل اپنا اور تاکہ تم پاؤ راہ سیدھی [۲۱۵] |
Muhammad Hussain Najafi اور آپ جب بھی کہیں نکلیں تو (نماز کے وقت) اپنا منہ مسجد الحرام کی طرف ہی موڑیں اور (اے مسلمانو!) تم بھی جہاں کہیں ہو (نماز کے وقت) اپنے مونہوں کو اسی (مسجد الحرام) کی طرف ہی کر لیا کرو۔ (اس حکم کی بار بار تکرار سے ایک غرض یہ ہے کہ) تاکہ لوگوں (مخالفین) کو تمہارے خلاف کوئی دلیل نہ ملے۔ سوا ان لوگوں کے لیے جو ظالم ہیں (کہ ان کی زبان تو کسی طرح بھی بند نہیں ہو سکتی)۔ تو تم ان سے نہ ڈرو بلکہ مجھ سے ڈرو (دوسری غرض یہ ہے) کہ تم پر میری نعمت تام و تمام ہو جائے (اور تیسری غرض یہ ہے) کہ شاید تم ہدایت یافتہ ہو جاؤ ۔ |