Quran with Urdu translation - Surah al-‘Imran ayat 159 - آل عِمران - Page - Juz 4
﴿فَبِمَا رَحۡمَةٖ مِّنَ ٱللَّهِ لِنتَ لَهُمۡۖ وَلَوۡ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ ٱلۡقَلۡبِ لَٱنفَضُّواْ مِنۡ حَوۡلِكَۖ فَٱعۡفُ عَنۡهُمۡ وَٱسۡتَغۡفِرۡ لَهُمۡ وَشَاوِرۡهُمۡ فِي ٱلۡأَمۡرِۖ فَإِذَا عَزَمۡتَ فَتَوَكَّلۡ عَلَى ٱللَّهِۚ إِنَّ ٱللَّهَ يُحِبُّ ٱلۡمُتَوَكِّلِينَ ﴾
[آل عِمران: 159]
﴿فبما رحمة من الله لنت لهم ولو كنت فظا غليظ القلب لانفضوا﴾ [آل عِمران: 159]
Abul Ala Maududi (Aey paighambar) yeh Allah ki badi rehmat hai ke tum in logon ke liye bahut narm mijaz waqey huye ho, warna agar kahin tum tundh-khu (rough) aur sangh dil hotey to yeh sab tumhare gird o pesh se chath jatey. Inke kasoor maaf kardo, inke haqq mein dua-e-magfirat karo, aur deen ke kaam mein inko bhi shareek e mashwara rakkho. Phir jab tumhara azam (resolve) kisi rai par mustahkam ho jaye to Allah par bharosa karo, Allah ko woh log pasand hain jo usi ke bharose par kaam karte hain |
Ahmed Ali پھر الله کی رحمت کے سبب سے تو ان کے لیے نرم ہو گیا اور اگرتو تند خو اور سخت دل ہوتا تو البتہ تیرے گرد سے بھاگ جاتے پس انہیں معاف کردے اور ان کے واسطے بخشش مانگ او رکام میں ان سے مشورہ لیا کر پھر جب تو اس کام کا ارادہ کر چکا تو الله پر بھروسہ کر بے شک الله توکل کرنے والے لوگوں کو پسند کرتا ہے |
Fateh Muhammad Jalandhry (اے محمدﷺ) خدا کی مہربانی سے تمہاری افتاد مزاج ان لوگوں کے لئے نرم واقع ہوئی ہے۔ اور اگر تم بدخو اور سخت دل ہوتے تو یہ تمہارے پاس سے بھاگ کھڑے ہوتے۔ تو ان کو معاف کردو اور ان کے لئے (خدا سے) مغفرت مانگو۔ اور اپنے کاموں میں ان سے مشورت لیا کرو۔ اور جب (کسی کام کا) عزم مصمم کرلو تو خدا پر بھروسا رکھو۔ بےشک خدا بھروسا رکھنے والوں کو دوست رکھتا ہے |
Mahmood Ul Hassan سو کچھ اللہ ہی کی رحمت ہے جو تو نرم دل مل گیا ان کو اور اگر تو ہوتا تندخو سخت دل تو متفرق ہو جاتے تیرے پاس سے سو تو ان کو معاف کر اور ان کے واسطے بخشش مانگ اور ان سے مشورہ لے کام میں پھر جب قصد کر چکا تو اس کام کا تو پھر بھروسہ کر اللہ پر اللہ کو محبت ہے توکل والوں سے [۲۴۷] |
Muhammad Hussain Najafi اے رسول(ص)) یہ اللہ کی بہت بڑی مہربانی ہے کہ تم ان لوگوں کے لیے اتنے نرم مزاج ہو۔ ورنہ اگر تم درشت مزاج اور سنگدل ہوتے تو یہ سب آپ کے گرد و پیش سے منتشر ہو جاتے۔ انہیں معاف کر دیا کریں۔ ان کے لیے دعائے مغفرت کیا کریں اور معاملات میں ان سے مشورہ بھی لے لیا کریں۔ مگر جب کسی کام کے کرنے کا حتمی ارادہ ہو جائے تو پھر خدا پر بھروسہ کریں بے شک اللہ بھروسہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔ |