Quran with Urdu translation - Surah An-Nisa’ ayat 24 - النِّسَاء - Page - Juz 5
﴿۞ وَٱلۡمُحۡصَنَٰتُ مِنَ ٱلنِّسَآءِ إِلَّا مَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُكُمۡۖ كِتَٰبَ ٱللَّهِ عَلَيۡكُمۡۚ وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَآءَ ذَٰلِكُمۡ أَن تَبۡتَغُواْ بِأَمۡوَٰلِكُم مُّحۡصِنِينَ غَيۡرَ مُسَٰفِحِينَۚ فَمَا ٱسۡتَمۡتَعۡتُم بِهِۦ مِنۡهُنَّ فَـَٔاتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةٗۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيۡكُمۡ فِيمَا تَرَٰضَيۡتُم بِهِۦ مِنۢ بَعۡدِ ٱلۡفَرِيضَةِۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمٗا ﴾
[النِّسَاء: 24]
﴿والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم كتاب الله عليكم وأحل لكم﴾ [النِّسَاء: 24]
Abul Ala Maududi Aur woh auratein bhi tumpar haram hain jo kisi dusre ke nikah mein hon (mohsenaat) albatta aisi auratein issey mustasna hain jo (jung mein ) tumhare haath aayein. Yeh Allah ka kanoon hai jiski pabandi tumpar lazim kardi gayi hai. Inke ma-siwa jitni auratein hain unhein apne amwal ke zariye se hasil karna tumhare liye halal kardiya gaya hai, bashart ye ke hisaar nikah mein unko mehfooz karo, na yeh ke azaad shehwat rani (satisfaction of lust) karne lago, phir jo izdhwaji zindagi ka lutf tum unsey uthao uske badle unke mehar batoar farz ada karo. Albatta mehar ki karaardaad ho janey ke baad aapas ki razamandi se tumhare darmiyan agar koi samjhota ho jaye to ismein koi haraj nahin. Allah Aleem aur Dana(wise) hai |
Ahmed Ali اور خاوند والی عورتیں مگر تمہارے ہاتھ جن کے مالک ہو جائیں یہ الله کا قانون تم پر لازم ہے اور ان کے سوا تم پرسب عورتیں حلال ہیں بشرطیکہ انہیں اپنے مال کے بدلے میں طلب کرو ایسے حال میں کہ نکاح کرنے والے ہو نہ یہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لگو پھر ان عورتوں میں سے جسے تم کام میں لائے ہو تو ان کے حق جو مقرر ہوئے ہیں وہ انہیں دے دو البتہ مہر کے مقرر ہو جانے کے بعد آپس کی رضا مندی سے باہمی کوئی سمجھوتہ ہو جائے تو اس میں کوئی گناہ نہیں بے شک الله خبردار حکمت والا ہے |
Fateh Muhammad Jalandhry اور شوہر والی عورتیں بھی (تم پر حرام ہیں) مگر وہ جو (اسیر ہو کر لونڈیوں کے طور پر) تمہارے قبضے میں آجائیں (یہ حکم) خدا نے تم کو لکھ دیا ہے اور ان (محرمات) کے سوا اور عورتیں تم کو حلال ہیں اس طرح سے کہ مال خرچ کر کے ان سے نکاح کرلو بشرطیکہ (نکاح سے) مقصود عفت قائم رکھنا ہو نہ شہوت رانی تو جن عورتوں سے تم فائدہ حاصل کرو ان کا مہر جو مقرر کیا ہو ادا کردو اور اگر مقرر کرنے کے بعد آپس کی رضامندی سے مہر میں کمی بیشی کرلو تو تم پر کچھ گناہ نہیں بےشک خدا سب کچھ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے |
Mahmood Ul Hassan اور خاوند والی عورتیں مگر جن کےمالک ہو جائیں تمہارے ہاتھ حکم ہوا اللہ کا تم پر [۴۵] اور حلال ہیں تم کو سب عورتیں ان کےسوا بشرطیکہ طلب کرو انکو اپنے مال کے بدلے قید میں لانے کو نہ مستی نکالنے کو [۴۶] پھر جس کو کام میں لائے تم ان عورتوں میں سے تو ان کو دو ان کے حق جو مقرر ہوئے [۴۷] اور گناہ نہیں تم کو اس بات میں کہ ٹھہرا لو تم دونوں آپس کی رضا سے مقرر کیے پیچھے بیشک اللہ ہے خبردار حکمت والا [۴۸] |
Muhammad Hussain Najafi اور وہ عورتیں بھی تم پر حرام ہیں، جو شوہردار ہوں۔ مگر وہ ایسی عورتیں جو (شرعی جہاد میں) تمہاری ملکیت میں آئیں۔ یہ آئین ہے، اللہ کا جو تم پر لازم ہے۔ اور ان کے علاوہ جو عورتیں ہیں وہ تمہارے لئے حلال ہیں کہ اپنے مال (حق مہر) کے عوض ان سے شادی کرلو۔ بدکاری سے بچنے اور پاکدامنی کو قائم رکھنے کے لیے اور ان عورتوں میں سے جن سے تم متعہ کرو۔ تو ان کی مقررہ اجرتیں ادا کر دو۔ اور اگر زرِ مہر مقرر کرنے کے بعد تم آپس میں (کم و بیش پر) راضی ہو جاؤ تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بے شک اللہ بہت جاننے والا اور بڑی رحمت والا ہے۔ |