Quran with Hindustani translation - Surah An-Nisa’ ayat 97 - النِّسَاء - Page - Juz 5
﴿إِنَّ ٱلَّذِينَ تَوَفَّىٰهُمُ ٱلۡمَلَٰٓئِكَةُ ظَالِمِيٓ أَنفُسِهِمۡ قَالُواْ فِيمَ كُنتُمۡۖ قَالُواْ كُنَّا مُسۡتَضۡعَفِينَ فِي ٱلۡأَرۡضِۚ قَالُوٓاْ أَلَمۡ تَكُنۡ أَرۡضُ ٱللَّهِ وَٰسِعَةٗ فَتُهَاجِرُواْ فِيهَاۚ فَأُوْلَٰٓئِكَ مَأۡوَىٰهُمۡ جَهَنَّمُۖ وَسَآءَتۡ مَصِيرًا ﴾
[النِّسَاء: 97]
﴿إن الذين توفاهم الملائكة ظالمي أنفسهم قالوا فيم كنتم قالوا كنا مستضعفين﴾ [النِّسَاء: 97]
Muhammad Junagarhi Jo log apni janon per zulm kerney walay hain jab farishtay unn ki rooh qabz kertay hain to poochtay hain tum kiss haal mein thay? Yeh jawab detay hain kay hum apni jagah kamzor aur maghloob thay. Farishtay kehtay hain kiya Allah Taalaa ki zamin kushada na thi kay tum hijrat ker jatay? Yehi log hain jin ka thikana dozakh hai aur woh phonchney ki buri jagah hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim jo log apni jaano par zulm karne waale hai, jab farishte un ki ruh qabz karte hai to pochte hai tum kis haal mein thein? ye jawaab dete hai ke hum apni jageh kamzoor aur maghloob thein,farishte kehte hai kya Allah ta’ala ki zameen kushaada na thi ke tum hijrath kar jaate? yahi log hai jin ka thikaana dozakh hai aur wo pahonchne ki buri jageh hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari بے شک وہ لوگ کہ قبض کیا ان ( کی روحوں) فرشتوں نے اس حال میں کہ وہ ظلم توڑرہے تھے اپنی جانوں پر فرشتوں نے انھیں کہا تم کسی شغل میں تھے (معذرت کرتے ہوئے) انھوں نے کہا ہم تو بےبس تھے زمین میں فرشتوں نے کہا کیا نہیں تھی اللہ کی زمین کشادہ تاکہ تم ہجرت کرتے اس میں یہی وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانہ جہنم ہے اور جہنم بہت بری پلٹ کر آنے کی جگہ ہے۔ |
Muhammad Tahir Ul Qadri بیشک جن لوگوں کی روح فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وہ (کفر و فسق کے ماحول میں رہ کر) اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے ہیں (تو) وہ ان سے دریافت کرتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے (تم نے اپنے دین اور ایمان کی حفاظت کی نہ سرزمین کفر و فسق کو چھوڑا)؟ وہ (معذرۃً) کہتے ہیں کہ ہم زمین میں کمزور و بے بس تھے، فرشتے (جواباً) کہتے ہیں: کیا اللہ کی زمین فراخ نہ تھی کہ تم اس میں (کہیں) ہجرت کر جاتے، سو یہی وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانا جہنم ہے، اور وہ بہت ہی برا ٹھکانا ہے |
Muhammad Taqi Usmani جن لوگوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا۔ اور اسی حالت میں فرشتے ان کی روح قبض کرنے آئے تو بولے : تم کس حالت میں تھے ؟ وہ کہنے لگے کہ : ہم تو زمین میں بےبس کردیئے گئے تھے۔ فرشتوں نے کہا : کیا اللہ کی زمین کشادہ نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرجاتے ؟ لہذا ایسے لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہے، اور وہ نہایت برا انجام ہے۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi جن لوگوں کو ملائکہ نے اس حال میں اٹھایا کہ وہ اپنے نفس پر ظلم کرنے والے تھے ان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے- انہوں نے کہا کہ ہم زمین میں کمزور بنادئے گئے تھے. ملائکہ نے کہا کہ کیا زمین هخدا وسیع نہیں تھی کہ تم ہجرت کرجاتے- ان لوگوں کا ٹھکاناجہّنم ہے اور وہ بدترین منزل ہے |