Quran with Hindustani translation - Surah Al-Fath ayat 11 - الفَتح - Page - Juz 26
﴿سَيَقُولُ لَكَ ٱلۡمُخَلَّفُونَ مِنَ ٱلۡأَعۡرَابِ شَغَلَتۡنَآ أَمۡوَٰلُنَا وَأَهۡلُونَا فَٱسۡتَغۡفِرۡ لَنَاۚ يَقُولُونَ بِأَلۡسِنَتِهِم مَّا لَيۡسَ فِي قُلُوبِهِمۡۚ قُلۡ فَمَن يَمۡلِكُ لَكُم مِّنَ ٱللَّهِ شَيۡـًٔا إِنۡ أَرَادَ بِكُمۡ ضَرًّا أَوۡ أَرَادَ بِكُمۡ نَفۡعَۢاۚ بَلۡ كَانَ ٱللَّهُ بِمَا تَعۡمَلُونَ خَبِيرَۢا ﴾
[الفَتح: 11]
﴿سيقول لك المخلفون من الأعراب شغلتنا أموالنا وأهلونا فاستغفر لنا يقولون بألسنتهم﴾ [الفَتح: 11]
Muhammad Junagarhi Dehatiyon mein say jo log peechay chor diyey gaye thay woh abb tujh say kahen gay kay hum apnay maal aur baal bachon mein lagay reh gaye pus aap humaray liye maghfirat talab kijiye. Yeh log apni zabano say woh kehtay hain jo inn kay dilon mein nahi hai. Aap jawab day dijiye kay tumharay liye Allah ki taraf say kissi cheez ka bhi ikhtiyar kon rakhta hai agar woh tumhen nuksan phonchana chahye to ya tumhen koi nafa dena chahye to, bulkay tum jo kuch ker rahey ho uss say Allah khoob ba-khabar hai |
Muhammad Junagarhi, Muhammad Kazim dehaatiyo mein se jo log piche chohd diye gaye thein, wo ab tujh se kahenge ke hum apne maal aur baal baccho mein lage reh gaye, pas aap hamaare liye maghfirath talab kijiye, ye log apni zabaano se wo kehte hai jo un ke dilo mein nahi hai, aap jawaab de dijiye ke tumhaare liye Allah ki taraf se kisi cheez ka bhi eqtiyaar kaun rakhta hai, agar wo tumhe nuqsaan pahochana chaahe to, ya tumhe koyi nafa dena chaahe to, balke tum jo kuch kar rahe ho, us se Allah qoob ba qabar hai |
Muhammad Karam Shah Al Azhari عنقریب آپ اس سے عرض کریں گے وہ دیہاتی جو پیچھے چھوڑے گئے تھے ہمیں بہت مشغول رکھا ہمارے مالوں اور اہل و عیال نے پس ہمارے لیے معافی طلب کریں ۔ (اے حبیب!) یہ اپنی زبانوں سے ایسی باتیں کرتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں آپ (انہیں) فرمائیے کون ہے جو اختیار رکھتا ہو تمہارے لیے اللہ کے مقابلے میں کسی چیز کا اگر وہ فرمائے تمہارے لیے کسی ضرر کا یا ارادہ فرمائے تمہارے لیے کسی نفع کا بلکہ اللہ تعالیٰ جو کچھ تم کر رہے ہو اس سے پوری طرح با خبر ہے |
Muhammad Tahir Ul Qadri عنقریب دیہاتیوں میں سے وہ لوگ جو (حدیبیہ میں شرکت سے) پیچھے رہ گئے تھے آپ سے (معذرۃً یہ) کہیں گے کہ ہمارے اموال اور اہل و عیال نے ہمیں مشغول کر رکھا تھا (اس لئے ہم آپ کی معیت سے محروم رہ گئے) سو آپ ہمارے لئے بخشش طلب کریں۔ یہ لوگ اپنی زبانوں سے وہ (باتیں) کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہیں۔ آپ فرما دیں کہ کون ہے جو تمہیں اللہ کے (فیصلے کے) خلاف بچانے کا اختیار رکھتا ہو اگر اس نے تمہارے نقصان کا ارادہ فرما لیا ہو یا تمہارے نفع کا ارادہ فرما لیا ہو، بلکہ اللہ تمہارے کاموں سے اچھی طرح باخبر ہے |
Muhammad Taqi Usmani وہ دیہاتی جو (حدیبیہ کے سفر میں) پیچھے رہ گئے تھے، اب وہ تم سے ضرور یہ کہیں گے کہ : ہمارے مال و دولت اور ہمارے اہل و عیال نے ہمیں مشغول کرلیا تھا، اس لیے ہمارے لیے مغفرت کی دعا کردیجیے۔ وہ اپنی زبانوں سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہوتیں۔ (ان سے) کہو کہ : اچھا تو اگر اللہ تمہیں کوئی نقصان پہنچانا چاہے یا فائدہ پہنچانا چاہے تو کون ہے جو اللہ کے سامنے تمہارے معاملے میں کچھ بھی کرنے کی طاقت رکھتا ہو ؟ بلکہ جو کچھ تم کرتے ہو، اللہ اس سے پوری طرح باخبر ہے۔ |
Syed Zeeshan Haider Jawadi عنقریب یہ پیچھے رہ جانے والے گنوار آپ سے کہیں گے کہ ہمارے اموال اور اولاد نے مصروف کرلیا تھا لہٰذا آپ ہمارے حق میں استغفار کردیں. یہ اپنی زبان سے وہ کہہ رہے ہیں جو یقینا ان کے دل میں نہیں ہے تو آپ کہہ دیجئے کہ اگر خدا تمہیں نقصان پہنچانا چاہے یا فائدہ ہی پہنچانا چاہے تو کون ہے جو اس کے مقابلہ میں تمہارے امور کا اختیار رکھتا ہے .حقیقت یہ ہے کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے |