Quran with Urdu translation - Surah An-Nisa’ ayat 62 - النِّسَاء - Page - Juz 5
﴿فَكَيۡفَ إِذَآ أَصَٰبَتۡهُم مُّصِيبَةُۢ بِمَا قَدَّمَتۡ أَيۡدِيهِمۡ ثُمَّ جَآءُوكَ يَحۡلِفُونَ بِٱللَّهِ إِنۡ أَرَدۡنَآ إِلَّآ إِحۡسَٰنٗا وَتَوۡفِيقًا ﴾
[النِّسَاء: 62]
﴿فكيف إذا أصابتهم مصيبة بما قدمت أيديهم ثم جاءوك يحلفون بالله إن﴾ [النِّسَاء: 62]
Abul Ala Maududi Phir us waqt kya hota hai jab inke apne haathon ki layi hui museebat inpar aa padhti hai? Us waqt yeh tumhare paas kasamein khate huey aate hain aur kehte hain ke khuda ki kasam hum to sirf bhalayi chahte thay aur hamari to niyat yeh thi ke fareeqain (two parties) |
Ahmed Ali پھر کیاہوتا ہے جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائی ہوئی مصیبت ان پر آتی ہے پھر تیرے پاس آ کر خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہم کو تو سوائے بھلائیا ور باہمی موافقت کے اور کوئی غرض نہ تھی |
Fateh Muhammad Jalandhry تو کیسی (ندامت کی) بات ہے کہ جب ان کے اعمال (کی شامت سے) ان پر کوئی مصیبت واقع ہوتی ہے تو تمہارے پاس بھاگے آتے ہیں اور قسمیں کھاتے ہیں کہ والله ہمارا مقصود تو بھلائی اور موافقت تھا |
Mahmood Ul Hassan پھر کیا ہو کہ جب ان کو پہنچے مصیبت اپنے ہاتھوں کے کئے ہوئے سے پھر آویں تیرے پاس قسمیں کھاتے ہوئے اللہ کی کہ ہم کو غرض نہ تھی مگر بھلائی اور ملاپ [۱۰۸] |
Muhammad Hussain Najafi پھر کیسی گزرتی ہے جب ان پر کوئی مصیبت آپڑتی ہے اپنے ہاتھوں کی لائی ہوئی (ان کے کرتوتوں کی وجہ سے) تو آپ کی خدمت میں اللہ کے نام کی قسمیں کھاتے ہوئے آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارا مقصد تو بھلائی اور (فریقین میں) مصالحت کرانا تھا۔ |